خبریں/تبصرے

کراچی: برطرف مل مزدوروں کا دھرنا کامیاب، مالک گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

علی رضا

کراچی کی رؤف ٹیکسٹائل مل کے بغیر واجبات کی ادائیگی کے برطرف کئے گئے مزدوروں نے گذشتہ ہفتے ٹیکسٹائل مل کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جس نے مل مالکان کو تنخواہوں کی ادائیگی پر مجبور کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث پورے پاکستان میں مزدوروں کوفیکٹریوں سے بغیر تنخواہ اور دیگر واجبات کی ادائیگی کے نکالا جا رہا ہے۔

یہی صورتحال گل احمد، جنید جمشید اور الکرم جیسے برانڈز کے لیے کپڑا بنانے والی کراچی کی رؤف ٹیکسٹائل ملز کی ہے جہاں سے بغیر تنخواہ ادا کئے 450 مزدوروں کو نوکری سے نکال دیا گیاتھا۔ مزدوروں نے کئی بار مل مالکان سے تنخواہ کے لیے رجوع کیا لیکن مل مالکان نے نہ صرف تنخواہ دینے سے انکار کیا بلکہ مل میں مزدوروں کے داخلے پر ہی پابندی عائد کر دی۔ مل مالکان کے اس رویے سے تنگ آ کر مزدوروں نے رؤف ٹیکسٹائل ملز یونین کے جنرل سیکریٹری بابر خان کی قیادت میں فیکٹری کے سامنے دھرنا دے دیا جس میں متاثرہ مزدوروں کے علاوہ ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن اور لیبر فورم سمیت کئی مزدور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

دھرنے کی قیادت کرنے والے رؤف ٹیکسٹائل ملز کے جنرل سیکریٹری بابر خان کا کہنا تھا”ہمیں اپنے کئے ہوئے کام کی بھی اجرت نہیں دی گئی جس وجہ سے ہمارے بچے فاقوں پر مجبور ہیں“۔ اس موقع پر مقامی انتظامیہ نے مداخلت کرتے ہوئے مل مالکان اور مزدوروں کے درمیان تحریری معاہدہ کروا دیا ہے جس کے مطابق مل مالکان 20 اپریل تک تنخواہوں کی ادائیگی کے پابند ہونگے۔

اس موقع پر نیشنل ٹریڈ یونین کے جنرل سیکریٹری ناصر منصور کا کہنا تھا کہ”رؤف ٹیکسٹائل ملز کے مزدوروں کے مطالبات پورے ہونا خوش آئند ہے لیکن پورے پاکستان کے مزدور ان مشکلات کا شکار ہیں، حکومت کی جانب سے فیکٹری مالکان کو 100 ارب روپے جاری ہونے کے باوجود مزدوروں کو نوکری سے نکالا جانا افسوسناک ہے۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ مزدوروں کے مسائل فی الفور حل کیے جائیں اور قوانین پر عمل نہ کرنے والے مزدور دشمن فیکٹری مالکان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔“

انھوں نے پورے پاکستان کے مزدوروں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ”رؤف ٹیکسٹائل ملز کے مزدوروں کے مطالبات تسلیم کئے جانے کی وجہ ان کا اتحاد ہے یہ ان کے اکٹھے ہونے کی طاقت ہی تھی جس نے ملز مالکان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا اگر پورے پاکستان کے مزدور اپنی بہتری چاہتے ہیں تو یہ متحد ہو کر ہی ممکن ہے۔

Ali Raza
+ posts

علی رضا گورنمنٹ کالج لاہور یونیورسٹی کے شعبہ عمرانیات میں بی ایس آنرزکے طالب علم ہیں۔