لاہور (جدوجہد رپورٹ) ماحولیاتی آلودگی سے دنیا بھر میں 8.8 ملین افراد قبل از وقت موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور یوں عالمی سطح پر اوسط عمر میں 3 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس مسئلے کا سب سے بڑا شکار ایشیا ہے جہاں اوسط عمر چین میں 4.1 سال، ہندوستان میں 3.9 سال اور پاکستان میں 3.8 سال کم ہوئی ہے۔ یورپ میں اوسط عمر میں آٹھ مہینے کی کمی واقع ہوئی ہے۔
مندرجہ بالا انکشافات مارچ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئے ہیں اور یہ رپورٹ 30 اپریل کو اے ایف پی نے اپنی ایک خبر میں جاری کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی تحقیق کے مطابق ہر سال چار ملین سے زائد لوگ آلودگی سے ہلاک ہوتے ہیں مگر اس تازہ رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار پر سوالیہ نشان اٹھایا گیا ہے۔
دریں اثنا سنٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ائر (سی آر ای سی اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق جاری لاک ڈاؤنز کی وجہ سے فضائی آلودگی میں جو کمی آئی ہے اس سے یورپ کے اندر گیارہ ہزار کم اموات ہوں گی۔ رپورٹ کے مطابق یورپ میں تیل کی کھپت میں ایک تہائی اور کوئلے سے پیدا ہونے والی توانائی میں چالیس فیصد کمی آئی ہے، جس سے نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (این او ٹو) میں 37 فیصد جبکہ پی ایم 2.5 میں 25 فیصد کمی آئی ہے۔
چین میں یہ کمی اور بھی بڑی ہے کیونکہ وہاں لاک ڈاؤن زیادہ سخت تھا۔ چین میں این او ٹو اور پی ایم 2.5 میں بالترتیب 40 فیصد اور 10 فیصد کمی آئی ہے۔