لاہور (جدوجہد رپورٹ) سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگامے گذشتہ روز تک جاری تھے۔ عوامی مظاہروں، آتش زدگی اور دکانوں کی لوٹ مار کے واقعات ساتویں روز بھی جاری رہے۔
ادھر 29 امریکی ریاستوں میں 20 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کر دئے گئے ہیں۔ جدید امریکی تاریخ میں ایسا بہت کم ہوا ہے کہ ہنگاموں کو روکنے کے لئے نیشنل گارڈز کو تعینات کیا گیا ہو۔ بہت سے امریکی مبصرین نیشنل گارڈز کی اس بڑے پیمانے پر تعیناتی کا 1968ء سے موازنہ کر رہے ہیں جب ویتنام جنگ کی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں نے امریکہ کو مفلوج کر کے رکھ دیا تھا۔
نیو یارک، جو نہ صرف ملک کا سب سے بڑا شہر ہے بلکہ ملک کا ثقافی مرکز سمجھا جاتا ہے، مظاہروں اور ہنگاموں کا مرکز بنا رہا۔ شہر کے مئیر ڈی بلاسیو کا کہنا تھا کہ ابھی صورت حال کو معمول پر آنے میں کچھ دن لگیں گے۔ انہوں نے رات کے کرفیو کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔
ملک کے اکثر بڑے شہروں میں کرفیو لگا ہوا ہے۔ تا دم تحریر ملک بھر میں بے چینی کی کیفیت ہے اور مزید ہنگاموں اور مظاہروں کی توقع کی جا رہی ہے۔