مزید پڑھیں...

اعظم سواتی پہ جنسی تشدد پر شور، دیگر ریپ وکٹمز کی دفعہ ’مرد روبوٹ نہیں‘

نوے کی دہائی میں زیر حراست خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی تھی۔ انسانی حقوق کے جو کارکن اس مسئلے کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے انہیں ’ریاست دشمن‘ اور ’مغرب کی فیمن اسٹ ایجنٹس‘ کہا جا رہا تھا۔ 1991ء میں ہیومن رائٹس واچ نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی حراست میں 70 فیصد خواتین جیلر کے ہاتھوں جنسی یا جسمانی تشدد کا شکار بنتی ہیں۔ 50 تا 70 فیصد خواتین بارے کہا گیا کہ انہیں حدود قوانین کے تحت بغیر قانونی کاروائی کے،محض الزام کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

’یہ تحریک شاہ ایران کے خلاف بغاوت سے بھی بڑی: 82 دن میں 160 شہروں میں 544 مظاہرے‘

ایران میں لازمی حجاب ایک قانون ہے اور جیسا کہ میرے اپنے خاندان کے افراد سمیت بہت سے لوگوں کے تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سی تنظیموں، مثلاً پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی)، بیسج اور باقاعدہ پولیس فورس اور یہاں تک کہ حکومت کے عام پر جوش حامیوں، کے ذریعے سے حجاب نافذ کیا جاتا ہے۔ اس لئے ایک مخصوص تنظیم سے جان چھڑانا بے معنی ہے۔ اگر ایرانی حکومت مستقبل قریب میں اس اخلاقی پولیس کو ختم کر بھی دیتی ہے تو عین ممکن ہے کہ مناسب وقت آنے پر اس کی جگہ اسی طرح کی کوئی اورفورس لے لے۔ ایرانی حکومت کے لئے ایڈہاک تنظیموں کو اس طرح کھڑا کرنا ایک عام سی بات ہے۔

ریکوڈک: چلی کی فرم کو 900 ملین ڈالر ادائیگی کی منظوری

معاہدے کے تحت حکومت اور اس کے اداروں (او جی ڈی سی ایل، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) نے پہلے ہی 900 ملین ڈالر ایک ایسکرو اکاؤنٹ میں جمع کروائے ہیں، تاکہ سود کے ساتھ 6 سال کے اندرچلی کی فرہم کو پراجیکٹ سے باہر نکلنے کیلئے ادائیگیاں کی جا سکیں۔

نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن جامعہ پونچھ کا کنونشن و طلبہ حقوق ریلی، سینکڑوں طلبا و طالبات کی شرکت

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اور سماجی بحران کا تمام تر بوجھ غریب عوام، طالبعلموں اور نوجوانوں پر ڈالا جا رہا ہے۔ فیسوں میں مسلسل اضافہ کرنے اور تعلیمی اداروں کی نجکاری کے ذریعے سے غریب طلبہ سے تعلیم کا حق چھینا جا رہا ہے۔ تعلیم، علاج اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات کو کاروبار بنا دیا گیا ہے۔ بوسیدہ انفراسٹرکچر اور متروک نصاب کے ذریعے سے طلبہ کے مستقبل کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ جامعات دکانوں میں چل رہی ہیں، پرائمری اور سیکنڈری تعلیمی ادارے کھلے آسمان تلے ناکافی سہولیات کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت سرکاری تعلیم سے ہاتھ کھینچا جا رہا ہے اور تعلیم کو منڈی کی جنس بنایا جا رہا ہے۔

62 فیصد پاکستانی نوجوان ملک چھوڑنے کے خواہش مند

مالیاتی عنصر یا بہتر آمدنی سب کیلئے ملک چھوڑے کی ایک بڑی وجہ ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان میں زیادہ عزت کی خواہش مساوی مواقع کی خواہش سے کہیں زیادہ ہے۔ زیادہ سکیورٹی کیلئے ملک چھوڑنے کے خواہش مندوں کی سب سے زیادہ تعداد سندھ میں ہے، اس کے بعد بلوچستان اور پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کا نمبر آتا ہے۔ صنفی مساوات کیلئے ملک چھوڑنے کی خواہش سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں رپورٹ کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں اس خواہش کا مقصد بہتر اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے منسلک وجوہات پر مشتمل ہے۔

فٹ بال کو بھی عمران خان سے بہتر کوئی نہیں جانتا

معلوم نہیں ان کے دوست سلطان رجب طیب اردگان نے انہیں فون کیا یا نہیں البتہ امید ہے قوم یوتھ کا کوئی فرد انہیں یاد دلا دے گاکہ ترکی فٹ بال ورلڈ کپ کا سیمی فائنل 2002ء میں کھیل چکا ہے۔ گو ترکی فائنل میں نہیں پہنچا تھا مگر کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا تھا۔

جموں کشمیر: بلدیاتی انتخابات کے نتائج مکمل، آزاد امیدوار دوسری بڑی پارٹی بن گئے

تحریک انصاف نے مجموعی طور پر 829 نشستیں حاصل کی ہیں، آزاد امیدواران نے 696، مسلم لیگ ن نے 497، پیپلز پارٹی نے 460، جبکہ دیگرمسلم کانفرنس، جے کے پی پی، جماعت اسلامی، جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں نے 119 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اس طرح 2603 سے زائد نشستوں میں سے 1766 نشستوں پر حکمران جماعت تحریک انصاف کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔