مزید پڑھیں...

منافقانہ ’سامراج مخالفت‘ پر شیری رحمان کے نام ایک خط

آپ کو موسمیاتی تبدیلیوں کے امور کی وزارت ملنے کے بعد نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ پہلے ہمیں معلوم تھا کہ آپ بہت بڑی جمہوریت پسند اور انسانی حقوق کی پرچارک ہیں۔ اب اتحادی حکومت میں نئی وزارت ملنے پر یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ آپ سامراج مخالف بھی ہیں۔۔۔مگر حقیقت یہ ہے کہ آپ کی سامراج مخالفت کا یہ نیابیانیے اپنا کر آپ ریاست کی نااہلیوں، ناقص پالیسیوں اور عوام دشمن اقدامات پر پردہ ڈالنے کی ایک سستی سی کوشش کر رہی ہیں۔

امریکہ کی آسٹریلیا کو ایٹمی ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے میں شامل ہونے پر دھمکی

جوہری معاہدہ ہتھیاروں کو تیار کرنے، جانچ کرنے، ذخیرہ کرنے، استعمال کرنے یا استعمال کرنے کی دھمکی دینے یا اس طرح کی سرگرمیوں کو انجام دینے میں دوسرے ممالک کی مدد کرنے پر مکمل پابندی عائد کرتا ہے۔ تاہم اب تک اسے تمام جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاستوں اور ان کے بہت سے اتحادیوں نے روک رکھا ہے۔

’ماہواری جسٹس‘: سیلاب زدہ علاقوں میں 8 ملین خواتین پیریڈز سپلائیز سے محروم

ماہواری جسٹس مہم‘کے دوران بے شمار مشکلات پیش آئیں اور تنقید کاسامنا کرنا پڑا، تاہم کچھ حوصلہ افزا باتیں بھی تھیں۔ ہم محض 70 ہزار خواتین کو پیریڈ سپلائیز مہیا کر سکے ہیں۔ سیلاب کے آفٹر افیکٹس لاکھوں خواتین کو متاثر کر رہے ہیں۔ ریاستی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس ایشو پر بات ہونی چاہیے۔ اس قدرتی عمل کو شرمندگی اور گندگی سے جوڑنابند کیا جانا چاہیے، نصاب کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑھ کر خواتین کے بارے میں پالیسی بنانے میں خواتین کی شرکت کو لازمی کیا جانا ضروری ہے۔

’COP27‘: موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے عالمی اہداف مصنوعی، جعلی اور بھونڈے

ماحولیاتی تباہی کے تدارک کے نام پر عالمی ماحولیاتی کانفرنس ’COP27‘ رواں ماہ 06 نومبر کو شروع ہو چکی ہے۔ مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ یہ کانفرنس 18 نومبر تک جاری رہے گی۔ ایک مرتبہ پھر دنیا بھر کے حکمران بیٹھ کر ماحولیاتی آلودگیوں پر ایک بے معنی بحث و تکرار کے بعد کچھ اہداف مقرر کریں گے اور پھر آئندہ کانفرنس کے انعقاد تک چند ایک مستثنیات کے علاوہ صورتحال جوں کی توں رہے گی۔ جو اقدامات ماضی میں کیے جانے تھے یا جو آئندہ اہداف لئے جاتے ہیں، وہ محض نمائش سے کچھ زیادہ نہیں ہیں۔ اس کانفرنس میں زیادہ تر بحث و تکرار ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ داران کے تعین کے گرد ہی رہتی ہے۔

227 ایرانی اراکین پارلیمان مظاہرین کیلئے سخت سزاؤں کی حمایت میں

حقوق گروپوں اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز کے مطابق اتوار کو تہران سے مرکزی شہر یزد اور شمالی شہر رشت تک کئی شہروں میں مظاہرے جاری رہے۔ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں جنوبی تہران میں مظاہرین کو رات کے وقت یہ نعرہ لگاتے ہوئے دکھای گیا کہ ’علما گم ہو گئے‘۔

عمران خان اتنے ہی اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیں، جتنے ماضی میں نواز شریف تھے

عمران خان کے حملے کے ایشو پر ریاستی تقسیم عروج پر ہے۔ عمران خان کا سارا فوکس اب چیف جسٹس آف پاکستان پر ہے۔ وہ بھی اب عمران خان کی زد میں ہیں کہ سپریم کورٹ اسکا نو ٹس کیو ں نہیں لے رہا۔ ایف آئی آر اگر تینوں کے خلاف کٹ بھی جائے،تو سزا کے لحاظ سے عمران خان کو کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچے گا۔ یہ ایف آئی آر اب ضد کی جنگ میں بن گئی ہے۔ ایک مغرور، گھمنڈی، زخمی عمران خان اور دوسری جانب فوجی اسٹیبلشمنٹ ایک دوسرے کو پنجا دکھانے پر تلے ہوئے ہیں۔

لاہور میں سائیکل ریلی: موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان کے نقصانات کی تلافی کا مطالبہ

سائیکل ریلی کے شرکا نے امیر، صنعتی ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ترقی پذیر ممالک کے لئے موسمیاتی تبدیلی کی تلافی کریں،جو ماحولیاتی تباہی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

”بریگیڈئر بلا نے بینظیر، زرداری کی ویڈیوز بنائیں“

انکا کہنا تھا کہ بریگیڈیئر (ر) امتیاز المعروف بریگیڈیئر بلا نے خود اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ویڈیوز اور ریکارڈنگ کی ہوئی تھی۔ بینظیر بھٹو کی ریکارڈنگز بھی کی جاتی رہی ہیں۔ اسی طرح جب آصف علی زرداری صدر پاکستان تھے، اس وقت بھی ان کی ریکارڈنگ کی گئی، یہ اعتراف ایک سابق انٹیلی جنس افسر نے کیا تھا۔

دیسی مولاجٹ بمقابلہ ولایتی مولا جٹ

فلم کی پبلسٹی جس جارحانہ انداز میں کی گئی ہے اس سے مداحوں کا کلچر تو تیار ہوتا ہے مگر فلم ناقدین کا کلچر ختم ہو جاتا ہے۔ پاکستان کی فلمی صنعت کو اچھی فلموں کی اشد ضرورت ہے اور اچھی فلموں کے لئے نہ صرف اچھے فلم میکرز کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ فلم ناقدین کا ہونا بھی صحتمند ہوتا ہے۔