خبریں/تبصرے

افغان شہریوں کے خلاف طالبان کی بربرانہ کاروائیوں میں تیزی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد شہریوں پر جبر و تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ایسی بے شمار ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا کی زینت بنتی جا رہی ہیں جن میں طالبان جنگجو نوجوانوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں طالبان جنگجوؤں کو ایک افغان عورت کو کوڑے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاتون بے بسی سے چیخیں مار رہی ہے جبکہ طالبان جنگجوؤں کا ایک جھرمٹ وہاں پر موجودہے اور دو طالبان جنگجو عورت کو کوڑے مار رہے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے اس عورت کو کوڑوں کی سزا کس وجہ سے دی ہے، نہ ہی یہ واضح ہو سکا ہے کہ یہ واقعہ افغانستان کے کس علاقے میں رونما ہوا ہے۔

وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں طالبان جنگجوؤں کو افغان نوجوانوں کو باندھ کر کوڑے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ان نوجوانوں کو تاش کھیلنے کی وجہ سے کوڑے مارے گئے، تاہم یہ واضح نہیں ہوا کہ یہ واقعہ کس علاقے میں ہوا ہے۔

وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں قندھار کی رہائشی فہیمہ رحمتی نامی پشتون خاتون کو بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے گھر میں طالبان جنگجوؤں نے چھاپہ مارا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا، ہراساں کیا گیا ہے۔

دوسری طرف طالبان کی خواتین سے متعلق پالیسیوں کے خلاف 3 افغان خواتین نے برطانوی پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ ان تین افغان خواتین کا کہنا ہے کہ وہ طالبان کے دور میں متاثر ہونے والی خواتین کیلئے آواز اٹھانا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان جنگجوؤں کے تشدد اور مظالم پر مبنی سوشل میڈیا پر وائرل درجنوں ویڈیوز میں سے چند ایک ویڈیوز کا ہی تذکرہ یہاں کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کے بے شمار واقعات ایسے بھی ہیں جنہیں سوشل میڈیا تک رسائی بھی نہیں مل رہی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts