خبریں/تبصرے

وفاقی بجٹ کی تیاریاں: 53 فیصد خسارہ، 64 فیصد بجٹ قرض اور دفاع پر خرچ ہوگا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کی وفاقی حکومت آئندہ ماہ 9 جون کو بجٹ پیش کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ مجوزہ بجٹ تخمینہ کے مطابق 53 فیصد بجٹ خسارہ ہوگا، جبکہ بجٹ کا 64 فیصد حصہ قرضوں کی ادائیگی اور دفاعی اخراجات کیلئے مختص کیا جائے گا۔

’ٹربیون‘ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ کا حجم 14 ہزار 600 ارب روپے اور بجٹ خسارہ 7 ہزار 800 ارب روپے ہو سکتا ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے اخراجات اور آمدن کے درمیان فرق مجموعی ملکی پیداوار کے تقریباً 7.4 فیصد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

وزارت دفاع کی طرف سے مطلوبہ دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کے بعد وفاقی بجٹ کا تقریباً 64 فیصد قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر خرچ ہو گا۔ ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فیصلے کیلئے معاملہ وفاقی کابینہ کیلئے موخر کر دیا ہے۔

وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 700 ارب روپے مختص کرنے کی ہدایت کی ہے۔منصوبہ بندی کی وزارت نے NAC کے اجلاس کو تین بار ملتوی کر دیا ہے، جس کی وجہ سے اقتصادی ترقی کے اعداد و شمار میں ہیرا پھیری کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سود کی ادائیگی کیلئے مختص رقم 7 ہزار 500 ارب روپے ہو سکتی ہے، جو کہ رواں سال کے مقابلے میں 87 فیصد یا 3 ہزار 500 ارب روپے زیادہ ہے۔ مرکزی بینک نے شرح سود میں نمایاں اضافہ کر کے 21 فیصد کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا نصف حصہ ان ادائیگیوں پر خرچ ہو جائیگا۔ روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ سود کی ادائیگی کے پیچھے ایک اور عنصر ہے۔

وزارت خزانہ دفاعی بجٹ کیلئے 1.7 ٹریلین روپے مختص کرنا چاہتی تھی، تاہم وزارت دفاع نے دفاعی اخراجات کیلئے 1.92 ٹریلین روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگر یہ مطالبہ پورا کیا جاتا ہے تو یہ گزشتہ مالی سال کی نسبت 360 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔
صوبوں کے شیئرز کی ادائیگی کے بعد وفاقی حکومت کے خالص محصولات کا تخمینہ 6.5 ٹریلین روپے ہے۔ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9.2 ٹریلین روپے متوقع ہے، جو 24 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم جی ڈی پی کے حجم کے لحاظ سے یہ صرف 8.7 فیصد کے برابر ہے، جو بڑھتے ہوئے عوامی قرضوں پر قابو پانے اور اخراجات کو پورا کرنے کیلئے کافی نہیں ہے۔

وزارت منصوبہ بندی نے بھی ترقیاتی اخراجات کیلئے 1.2 ٹریلین روپے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن وزارت خزانہ 700 ارب روپے مختص کر چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے مجوزہ بجٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts