لاہور(جدوجہد رپورٹ) صحافتی آزادیوں کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ’رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ (آر ایس ایف)کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2024میں دنیا بھر میں 54صحافیوں کو اپنے کام کے دوران یا اپنے پیشے کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ ایک تہائی صحافی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے گئے۔ فلسطین کو صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستان غزہ کے بعد دوسرا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
جمعرات 12 دسمبر کو شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے،جہاں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی مسلح فوج رواں سال 18 صحافیوں کی ہلاکت کی ذمہ دار تھی،جن میں سے 16 غزہ اور دو لبنان میں مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ’فلسطین صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ملک ہے، جہاں گزشتہ پانچ سالوں میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔‘
رپورٹ میں یکم دسمبر تک کے اعداد و شمار کا احاطہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے کل 145 سے زیادہ صحافیوں کو اسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے، جن میں سے 35 اپنی موت کے وقت کام کر رہے تھے۔
غزہ کے بعد 2024 میں صحافیوں کے لیے سب سے مہلک مقامات میں 7اموات کے ساتھ پاکستان دوسرے نمبر پر رہا، اس کے بعد پانچ، پانچ ہلاکتوں کے ساتھ بنگلہ دیش اور میکسیکو تھے۔
گزشتہ سال جنوری سے دسمبر کے اسی عرصے میں دنیا بھر میں قتل ہونے والے صحافیوں کی تعداد 45 تھی۔
اعداد و شمار کے مطابق یکم دسمبر تک دنیا بھر میں 550 صحافیوں کو قید کیا گیا، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 513 تھی۔
صحافیوں کو گرفتار کرنے کے لحاظ سے سب سے زیادہ تعداد والے تین ممالک میں چین (124، بشمول 11 ہانگ کانگ)، میانمار (61) اور اسرائیل (41) ہیں۔
رواں سال 55 صحافیوں کو یرغمال بنایا گیا، جن میں اغوا ء کیے گئے دو صحافی بھی شامل ہیں۔ تقریباً نصف، مجموعی طور پر 25، شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ گروپ کی قید میں ہیں۔
95 صحافی لاپتہ ہیں، جن میں 2024 میں سامنے آنے والے چار نئے کیسز بھی شامل ہیں۔