شاعری

گھر سے نکلا ہوں کڑی دوپہر میں

مسعود قمر

(معروف شاعر اور سیاسی کارکن مسعود قمر نے یہ نظم 1975میں لکھی تھی۔ مسعود قمر ’جدوجہد‘ میں بھی لکھتے رہے ہیں۔وہ 4اپریل کو سٹاک ہوم میں وفات پا گئے تھے۔)

گھر سے نکلا ہوں کڑی دوپہر میں
بانٹتا پھرتا ہوں چھاؤں شہر میں
اس لیئے میں مر سکا نہ اب تک
ہوچکی ہے اب ملاوٹ زہر میں
کیا کہوں کس سے کہوں کیونکر کہوں
کون سنتا ہے مری اس شہر میں
لوٹ آئے رات کو گھر کی طرف
جیسے دریا آ ملے ہوں بحر میں
کیا! قمر کچھ ہاتھ آئے گا مرے
غوطہ زن ہوں، زندگی کے بحر میں

Roznama Jeddojehad
+ posts