دنیا

دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے، فلسطینی عوام کو مستقبل کے فیصلے کا حق دینے کا مطالبہ

لاہور(جدوجہد رپورٹ)دنیا بھر کے مختلف شہروں میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے، جن میں سڈنی، اوسلو اور لندن شامل ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق لندن میں ہونے والے مرکزی احتجاج میں دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی، جنہوں نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خاتمے اور فلسطینیوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں شریک معروف برطانوی رہنما اور سابق لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کاربن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کو فلسطینی عوام کی آواز سننے کی اپیل کی۔

جیریمی کاربن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کی پیش کردہ 20 نکاتی تجاویز میں بہت سے سوالیہ نشان ہیں، جن میں سے کئی انتہائی تشویش ناک ہیں۔ تاہم اگر بمباری رک جائے اور بے گناہ لوگ مارے نہ جائیں، تو یہ یقیناً ایک مثبت قدم ہے۔ تاہم دیرپا امن تبھی ممکن ہے جب فلسطینی عوام خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں، نہ کہ صرف امریکا اور اسرائیل۔‘

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے اور عالمی طاقتوں کی دوہرے معیار پر مبنی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے۔برطانیہ کے علاوہ یورپ اور مشرق وسطیٰ کے کئی شہروں میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ فلسطینی عوام پر جاری ظلم و جبر اور غزہ میں انسانی المیے کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے، جب تک قابض اسرائیلی ریاست کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر اقدامات نہیں کیے جاتے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق لندن میں ہونے والا یہ مظاہرہ گزشتہ ایک سال کے دوران فلسطین کے حق میں ہونے والا سب سے بڑا اجتماع تھا، جو دنیا بھر میں عوامی سطح پر فلسطینی جدوجہد کے لیے بڑھتی ہوئی حمایت کا واضح ثبوت ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts