امریکہ (جدوجہد رپورٹ) امریکہ میں مقیم ممتاز کشمیری رہنما راجہ مظفر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ”مظفرآبادمیں ان کی ہمشیرہ کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے“۔ انہوں نے آزادکشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر سے اپیل کی ہے کہ مظفرآبادمیں ان کے رشتہ داروں کوہراساں کیاجارہا ہے، اس سلسلے کو فوری طورپر روکنے کے لئے اقدامات کیے جائیں اور اس واقعہ کی جلد تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ”سوشل میڈیا پراس واقعہ کو رپورٹ کرنے سے پہلے انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر سے رابطے کی کئی کوششیں کیں لیکن ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ میں نہیں چاہتاکہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہوجائے اور پھر اپنی صفائی میں سرکاری بیانات کے سلسلے شروع ہوجائیں۔“
واقعات کے مطابق مظفرآبادمیں راجہ مظفر کے گھر پرجہاں ان کی ہمشیرہ اپنے بیٹے کے ہمراہ مقیم ہیں، ایک نامعلوم فرد نے گزشتہ روز گھسنے کی کوشش کی اور امریکہ میں ان کی سرگرمیوں کے بارے میں دھمکی آمیز لہجے میں سوالات کئے جس سے وہ اور ان کے رشتہ دار خاصے فکرمندہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ”اس واقعے کو صرف میری معلومات کے بیانئے تک محدود نہ سمجھا جائے اور میری ہمشیرہ سمیت رشتہ داروں کے جان ومال کو تحفظ دیاجائے۔“
راجہ مظفر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے وائس چیر مین رہ چکے ہیں اور آج کل امریکہ میں کشمیر گلوبل کونسل کے بورڈآف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں۔ وہ ان دنوں بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کے انعقادمیں بھی سرگرم ہیں جو کشمیر گلوبل کونسل کے زیراہتمام منعقد ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”کانفرنس کے کچھ شرکا سے سوالات کیے جارہے ہیں کہ کانفرنس کی سرپرستی کون کررہاہے۔ اس بین الاقوامی کانفرنس کے شرکا پوری دنیا سے اپنے خرچے پر آرہے ہیں۔“
اس سے پہلے بھی امریکہ میں خوداختیاری جلاوطنی سے پہلے آزاد کشمیر میں ان کے قیام کے دوران را جہ مظفر پر قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں اور ان کے گھر کو بارودی مواد سے اڑانے کی ناکام کوشش بھی کی جاچکی ہے۔