خبریں/تبصرے

[molongui_author_box]

اس سال یورپ پہنچنے کے چکر میں 2500 افراد ’لاپتہ‘ و ہلاک

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین کے مطابق اس سال یورپ 2,500 پناہ گزین ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔ گذشتہ سال یہ تعداد 1,700 تھی۔
اقوام متحدہ نے یورپی اقوام پر زور دیا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کی زندگیاں بچانے کے لئے زیادہ اقدامات کریں۔ دریں اثنا، پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی گرفتاریوں میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے، اس سال پناہ گزینوں کو غیر قانونی طور پر یورپ لے جاتے ہوئے ایک بحری جہاز ڈوب گیا تھا جس میں تین سو پاکستانی و کشمیری شہری بھی ہلاک ہوئے تھے۔

جموں کشمیر: ریاستی کریک ڈاؤن کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر، درجنوں گرفتار

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیرمیں جاری عوامی حقوق تحریک پر ریاستی کریک ڈاؤن کے خلاف ایک بار پھر ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظفر آبادمیں احتجاج کو روکنے کیلئے ہفتہ کے روز ایکشن کمیٹی کے 20 سے زائد اراکین کو گرفتار کیا۔ دھرنا اکھاڑ دیا گیا اور مظاہرین کو آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے ذریعے منتشر کیا گیا۔ تاہم شہریوں نے بڑی تعداد میں دوبارہ جمع ہو کر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے پولیس کو پسپا کر دیا اور دوبارہ دھرنا قائم کر دیا۔

راولپنڈی: جموں و کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی راولپنڈی/اسلام آباد کا قیام

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کہ کمیٹی کے زیراہتمام بروز منگل3 بجے دن 3 اکتوبر راولپنڈی پریس کلب عوامی ایکشن کمیٹیز کی یکجہتی اور حمایت میں ریاستی تشدد اور جبر کے خلاف بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس مظاہرے کے لئے راولپنڈی اسلام آباد میں بھرپور کمپئین کی جائے گی اور بڑے پیمانے شرکت کی اپیل کی جائے گی۔

لاہور میں احتجاجی مظاہرین کا امریکہ اور عالمی بینک سے ماحولیاتی ایکشن اور احتساب کا مطالبہ

پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور تمیرنو ویمن ورکرز آرگنائزیشن کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ احتجاج 5 اکتوبر کو جرمنی کے شہر بون میں ہونے والی گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) کی دوسری کانفرنس سے چند روز قبل منظم کیا گیا، جس میں عالمی جنوب کی حکومتیں موسمیاتی تباہی سے ہونے والی تباہی کی مد میں فنڈنگ میں اضافے کا اعلان کریں گی۔

دنیا بھر کی 123 عسکری تنظیموں کی فہرست: 76 اسلامی، 19 پاکستانی گروپ شامل

امریکہ کی سٹینفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے دنیا بھر میں کام کرنے والی عسکری تنظیموں پر ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں کل 123عسکری گروپ سرگرم ہیں یا رہے ہیں۔ ان عسکری گروپوں میں سے 76اسلامی گروپ ہیں، جبکہ 19گروپ ایسے ہیں جو پاکستان میں کام کرتے ہیں یا پاکستان میں ہی قائم کئے گے ہیں۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے قائم مقام چیئرمین اور ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ یو ایس اے کے بورڈ ڈائریکٹر راجہ مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسے وقت میں جب انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور آزادی کے کارکنوں کے خلاف ریاستی جبر عروج پر ہے، تازہ ترین انکشافات نے ریاستی جبر کو نئی سطحوں تک پہنچا دیا ہے۔

12.5 ملین مزید پاکستانی خط غربت سے نیچے، مجموعی تناسب 39.4 فیصد تک پہنچ گیا

ورلڈ بینک نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران خراب معاشی حالات کی وجہ سے مزید 12.5 ملین افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں۔ پاکستان میں خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کا تناسب بڑھ کر 39.4 فیصد ہو گیا ہے۔ ورلڈ بینک نے مالیاتی چیلنجز کا سامنا کرنے والے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ مالی استحکام کیلئے فوری اقدامات کرے۔

لاہور: جی سی یونیورسٹی کے مسائل پر ’طلبہ بیٹھک‘ میں مشترکہ لائحہ عمل طے

طلبہ کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے لاہور میں آنکھوں کی بیماری پھیلی ہوئی لیکن ہمارے واش رومز میں ہاتھ منہ دھونے کے لیے صابن تک نہیں۔ یونیورسٹی نے مختلف کارڈز کی فیس، ٹیوشن فیس اور ہاسٹل فیس میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے۔ ہاسٹل میں چاہے کوئی کھانا کھائے یا نہ کھائے، رہے یا چھٹی پر ہو لیکن ان کو ہزاروں روپے کے میس اور بجلی کے بل ادا کرنا لازم ہے۔ انتہائی معاشی بحران میں طلبہ کے ساتھ انتظامیہ کا یہ رویہ انتہائی بے رحمانہ ہے، جو طلبہ کی تعلیم جاری رکھنے میں شدید رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔

 نگران حکومت قبل اَز انتخابات سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کرے

پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) کے خیال میں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ کا یہ بیان انتہائی غیرمناسب ہے کہ پی ٹی آئی کے چئیرپرسن عمران خان اور پارٹی کی اعلٰی قیادت کے بغیر بھی شفاف انتخابات ممکن ہیں۔ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان بدعنوانی کے ایک مقدمے میں جیل میں بند ہیں جبکہ پارٹی کے کئی رہنما 9 مئی کے فسادات کے بعد سے زیرِ حراست ہیں۔ چونکہ عدالتوں نے اِن تمام مقدمات میں قید لوگوں کو ابھی مجرم ثابت نہیں کیا، لہذا، کاکڑ صاحب کے دعوے غیر جمہوری اور غیر معقول ہیں۔

بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان، صارفین پر 131 ارب کا بوجھ پڑے گا

درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔ پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے 33 روپے فی یونٹ کے حساب سے پیدا ہوئی۔