’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق نیشنل اوشینک اینڈ ایڈموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے پیر کو کہا کہ 23 الگ الگ موسمی آفات نے جنوری سے اگست تک کم از کم ایک ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ جو 2020ء میں سال بھر کے دوران قائم ہونے والے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق نیشنل اوشینک اینڈ ایڈموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے پیر کو کہا کہ 23 الگ الگ موسمی آفات نے جنوری سے اگست تک کم از کم ایک ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔ جو 2020ء میں سال بھر کے دوران قائم ہونے والے ریکارڈ کو بھی پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
اسی سلسلے میں کچھ عرصہ پہلے یہاں نئے کوڑا دان لگائے گئے۔ ان کوڑا دانوں کی ایک خاص بات تو یہ تھی کہ ان میں کوڑا ڈالنے کے لئے پاوں سے ڈھکن ہٹایا جا تا ہے۔
مسلم دنیا کا پاور ہاؤس سمجھا جانے والا سعودی عرب اسلام کے مقدس ترین مقامات کا گھر ہے، جہاں اسرائیلی حکام کی عوامی سطح پر نمائش نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ تاہم دونوں فریقیوں کے درمیان خفیہ روابط ہمیشہ رہے ہیں، جو جزوی طور پر ایران کے مشترکہ خوف کی وجہ سے بنائے گئے تھے۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جی 20 ممالک کو عالمی جنوب کے ممالک کو قرضوں کے جال میں پھنسانے کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرین نے دنیا کی20 بڑی معیشتوں کیخلاف ماحولیاتی تباہی پھیلانے پر کاروائی سمیت عوامی فنڈز کو فوسل فیول سے دور کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں 100 فیصد قابل تجدید توانائی کو تیز، منصفانہ اور مساوی طور پر منتقل کیا جائے۔
پنجاب حکومت عدالت العالیہ اور ماتحت عدلیہ کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ آفس، گورنر ہاؤس اور سول سیکرٹریٹ کے افسران کو بجلی یوٹیلیٹی الاؤنس کی مد میں سالانہ 4.4 ارب روپے ادا کر رہی ہے۔
پاکستان کے لئے تلافی: ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے ماحولیاتی نقصانات کے لئے امیر ممالک سے منصفانہ معاوضے کا مطالبہ کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ذمہ دار ان کے حصے کے بوجھ کو برداشت کریں۔
٭ سیلاب متاثرین کے لئے رہائش: پچھلے سال کے سیلاب نے بے شمار خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔ ہم متاثرین کو ان کی زندگیوں کی تعمیر نو کے لئے فوری رہائش اور مدد کی وکالت کرتے ہیں۔
فورتھ انٹرنیشنل نے وینزویلا کی سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقینی طور پر وینزویلا امریکی اور یورپی سامراجی طاقوتو کے محاصرے میں ہے۔ اس جارحیت کی وجہ سے اسکی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور اس کے براۂ راست نتائج محنت کش طبقے کے حالات زندگی پر مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم آبادی پر یکطرفہ جبر کے اقدامات کے مجرمانہ اثرات کی مذمت کرنا بھی بہت ضروری ہے اور اہم اس میں ہمیشہ آبادی کا ساتھ دینگے۔
ضلع پونچھ میں راولاکوٹ، ہجیرہ، عباسپور، تھوراڑ، پانیولہ، کھائی گلہ، علی سوجل، چھوٹا گلہ، بیڑیں، شوکت آباد، تھلہ، ٹائیں ڈھلکوٹ، مجاہد آباد سمیت دیگر جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ راولاکوٹ کے احتجاجی مظاہرے میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جبکہ پونچھ کے دیگر شہروں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔
ہفتہ کے روز ایک سیمینار میں، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ایک مباحثی دستاویز کے مشاہدات پیش کیے، جس میں و سیع انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ”انتخابات کو قابل اعتبار بنانا: انتخابی اصلاحات کی ضرورت“ کے عنوان سے جاری کی گئی دستاویز کا استدلال ہے کہ اگر ریاست انتخابی عمل پر شہریوں کے تیزی سے کم ہوتے اعتماد کو بحال کرنا چاہتی ہے تو اس طرح کی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔
’اس مقدمہ سے جو کچھ حاصل کرنے کی امید ہے وہ انسانی ہمدردی، انسانی حقوق کی بازیابی اور سول سوسائٹی تنظیموں کو مزید معلومات کی فراہمی ہے۔ اس کے علاوہ افغان شہریوں کی مسلسل حراست کو روکنے کیلئے امریکی حکومت کو مداخلت پرمجبور کرنا ہے۔‘