پیر صاحب نے قوم کو دلاسہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ”گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
طنز و مزاح
[molongui_author_box]قصّہ خاندانِ غلاماں کا!
ہم سب نے فیصلہ کیاہے کہ رفیقی کی حمائت جاری رکھیں گے مگر انکل سے لڑا ئی بھی مناسب نہیں ہے۔
برق نامہ غالب
اب تو آپ کی دنیا میں کئی قسم کے سامراج پائے جاتے ہیں جو ایک جنبش ِانگشت سے پوری دنیا کو بھسم کرسکتے ہیں۔
رضیہ غنڈوں میں اور بے چاری اردو امریکہ میں!
وہ دن گئے جب اردو صرف ہندوستان اور پاکستان میں سکہ رائج الوقت تھی اب یہ بین الاقوامی زبان بن گئی ہے۔
مودی کو ایوارڈ: عربی شہزادے کا پاکستانیوں کو خط
ہمارے الباکستانی بھائی کبھی بھی اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے۔
میری زیب النسا!
کہانی ہما رے سما ج کے تین اہم ترین مسا ئل کے گرد گھرد گھو متی ہے: منگنی، نکاح اور شادی۔
ایک دن ’کھاؤ پیو‘ کے ساتھ
”ویسے شکرہے مالک کا، وزیر بننے کے لئے لوگ پارٹیوں کے ترلے کرتے پھرتے ہیں مگر پارٹیاں میرے ترلے کرتی ہیں کہ سر وزیر بن جائیں پلیز۔“
سبحان علی بنام قربان علی…
بیٹا فوراً سے پیشتر گرین کارڈ کے لئے بھی درخوست دے ڈالو تو بہتر ہے کہ اسی پہ تمہاری گھریلو خوشحالی اور مستقبل کا انحصار ہے۔
سلطنتِ مرغیہ کا عروج و زوال
مرغیوں سے حاصل ہونے والے انڈوں کو بڑے پیمانے پرتجارت کاذریعہ بنایاگیا۔ گھر گھر مرغی خانے کھل گئے۔