Day: دسمبر 12، 2022

[molongui_author_box]

ریکوڈک: چلی کی فرم کو 900 ملین ڈالر ادائیگی کی منظوری

معاہدے کے تحت حکومت اور اس کے اداروں (او جی ڈی سی ایل، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) نے پہلے ہی 900 ملین ڈالر ایک ایسکرو اکاؤنٹ میں جمع کروائے ہیں، تاکہ سود کے ساتھ 6 سال کے اندرچلی کی فرہم کو پراجیکٹ سے باہر نکلنے کیلئے ادائیگیاں کی جا سکیں۔

نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن جامعہ پونچھ کا کنونشن و طلبہ حقوق ریلی، سینکڑوں طلبا و طالبات کی شرکت

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی اور سماجی بحران کا تمام تر بوجھ غریب عوام، طالبعلموں اور نوجوانوں پر ڈالا جا رہا ہے۔ فیسوں میں مسلسل اضافہ کرنے اور تعلیمی اداروں کی نجکاری کے ذریعے سے غریب طلبہ سے تعلیم کا حق چھینا جا رہا ہے۔ تعلیم، علاج اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات کو کاروبار بنا دیا گیا ہے۔ بوسیدہ انفراسٹرکچر اور متروک نصاب کے ذریعے سے طلبہ کے مستقبل کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ جامعات دکانوں میں چل رہی ہیں، پرائمری اور سیکنڈری تعلیمی ادارے کھلے آسمان تلے ناکافی سہولیات کے ساتھ چل رہے ہیں۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت سرکاری تعلیم سے ہاتھ کھینچا جا رہا ہے اور تعلیم کو منڈی کی جنس بنایا جا رہا ہے۔

62 فیصد پاکستانی نوجوان ملک چھوڑنے کے خواہش مند

مالیاتی عنصر یا بہتر آمدنی سب کیلئے ملک چھوڑے کی ایک بڑی وجہ ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان میں زیادہ عزت کی خواہش مساوی مواقع کی خواہش سے کہیں زیادہ ہے۔ زیادہ سکیورٹی کیلئے ملک چھوڑنے کے خواہش مندوں کی سب سے زیادہ تعداد سندھ میں ہے، اس کے بعد بلوچستان اور پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کا نمبر آتا ہے۔ صنفی مساوات کیلئے ملک چھوڑنے کی خواہش سب سے زیادہ خیبر پختونخوا میں رپورٹ کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں اس خواہش کا مقصد بہتر اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے منسلک وجوہات پر مشتمل ہے۔