Month: 2023 ستمبر

[molongui_author_box]

بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان، صارفین پر 131 ارب کا بوجھ پڑے گا

درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی، جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی۔ پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے 33 روپے فی یونٹ کے حساب سے پیدا ہوئی۔

افغانستان: گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 1600 واقعات

رپورٹ کے مطابق انٹرویو لینے والوں میں 44 فیصد عام شہری تھے، جن کا کسی جماعت یا نظریے سے کوئی خاص تعلق نہیں تھا۔ 21 فیصد سابق حکومتی یا سکیورٹی اہلکار تھے، 16 فیصد شہری تنظیموں یا انسانی حقوق کے گروپوں کے ممبر تھے، 9 فیصد مسلح گروپوں کے ممبر تھے اور 8 فیصد صحافی اور میڈیا تھے۔

مہنگائی کے خلاف احتجاج پر درج مقدمہ واپس لیا جائے: ایچ آر سی پی

یاد رہے کہ 16 ستمبر کو راولپنڈی سٹی پولنگ اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر علت نمبر 850/23 زیر دفعات 505، 341 ت پ درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر میں فرزانہ باری، فرمان علی، ایوب ملک، اختر حسین، فہیم ذوالفقار، عباس شاہ، نثار شاہ، محمد بشیر راجہ، رضوان، فاطمہ شہزاد اور 25 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

اشرافیہ سالانہ 17 ارب ڈالر کی سبسڈی کیسے ہتھیاتی ہے؟

اعتراض کیا جا سکتا ہے کہ پٹرول اور بجلی پانی پر ٹیکس تو سب پر برابر لگتا ہے۔ امیربھی تو یہ سارے ٹیکس دیتے ہیں۔ اس اعتراض کا جواب یہ ہے کہ ملک ریاض یا جہانگیر ترین، زرداری یا شریف، جنرل اور جاگیردار کی جس قدر اربوں کے لحاظ سے آمدن ہوتی ہے اُس سے انہیں فرق نہیں پڑتا کہ روٹی بیس روپے کی ہے یا بارہ سو کی۔ پندرہ ہزار ماہانہ تنخواہ والا البتہ تیس روپے کی روٹی خریدتے ہوئے دیوالیہ ہو جاتا ہے۔

نیو یارک: 75 ہزار افراد کا فاسل فیول کے خلاف احتجاجی مارچ

موسمیاتی سربراہی اجلاس سے قبل اتوار کو 75 ہزار سے زائد شہریوں نے امریکی شہر نیویارک میں فاسل فیول کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ مظاہرین نے فاسل فیول کا استعمال ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ فاسل فیول کی ڈرلنگ میں سب سے زیادہ کام کر رہا ہے۔

جموں کشمیر: 30 رکنی مرکزی عوامی کمیٹی قائم، بل بائیکاٹ جاری رکھنے کا اعلان

٭ تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹرز میں دھرنے جاری رہیں گے اور جہاں نہیں لگے ہوئے وہاں دھرنے دئیے جائیں گے۔ ان دھرنوں میں سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے اور سیاہ پٹیاں پہنی جائیں گی۔
٭ مطالبات کی منظوری تک بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
٭ تمام اضلاع اور تحصیل صدر مقامات پر ایک ہی وقت میں ایک روز پریس کلبوں کے سامنے علامتی احتجاج کیا جائے گا۔
٭ محلہ، وارڈ، یونین کونسل، تحصیل اور ضلعی کی سطح پر عوامی کمیٹیاں بنا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تحریک میں شامل کیا جائے گا۔ یہ کمیٹیاں عوام کو بل جمع نہ کروانے کی ترغیب دیں گی اور کنکشن کٹنے سے ہر شہری کو تحفظ فراہم کریں گی۔

امریکہ: تینوں بڑے مینوفیکچرر پلانٹس پر آٹو ورکرز کی تاریخی ہڑتال

ورکرز یونین نے چار سالوں میں تنخواہوں میں 36 فیصد اضافے اور ٹائرڈ سیلری اسکیل کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت کارکنوں کو تجربہ کار ملازمین کے برابر معاوضے کے اہل ہونے سے پہلے آٹھ سال کا وقت دینا پڑتا ہے۔
بگ تھری کار سازوں نے بغیر دیگر فوائد اور یونین کی طرف سے مطالبہ کردہ اجرت کے نظام میں تبدیلیوں کے 17.5 سے 20 فیصد تنخواہ کی پیش کش کی ہے۔
ورکرز یونین کے صدر شان فین نے کہا کہ یونین فی الحال وسیع عام ہڑتال نہیں کرے گی، لیکن اگر نئے معاہدوں پر اتفاق نہیں ہوتا ہے تو تمام آپشنز کیلئے تیار ہونگے۔

انڈونیشیا میں مظاہرے: ہزاروں افراد کو ریمپانگ جزیرے سے بے دخلی کا سامنا

انڈونیشیا میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہروں سے ریاؤ صوبے کے تمام تر نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔ جزیرہ ریمپانگ کے رہائشی اربوں ڈالر کی چینی ملکیت والی شیشے کی فیکٹری اور ’ایکو سٹی‘ کیلئے راستہ بنانے کی غرض سے ہزاروں لوگوں کو بے دخل کرنے کے حکومتی منصوبوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں۔

جرم جہالت کے سزاوار ہیں ہم: ان پڑھ نسلیں اور غربتوں کے دائرے!

ہمارے تعلیمی بحران کے مسائل کا حل دوررس سماجی تبدیلی کے ذریعے ہی نکالا جا سکتا ہے لیکن پاکستان کی غیر تعلیم یافتہ نسل کے بہتر مستقبل کے لیے نئے غیر روایتی منصوبوں کی فوری ضرورت ہے۔ اگر ان لاکھوں نوجوانوں کے مسائل پر توجہ نہ دی گئی تو ان کے سامنے صرف دو راستے ہیں: غربت کے نہ ختم ہونے والے دائر وں کا تسلسل یا جہادی گروہوں میں شمولیت کے امکانات۔ آج کا اہم سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان نسلوں کو غربت اور جہالت کے دائروں سے باہر نکال سکتے ہیں؟