اچھے لکھاری کے متعلق عام طور پر کہا اور سمجھا جاتا ہے کہ اس کا سب سے بڑا ہتھیار قلم ہے مگر اُردو کے عظیم لکھاری سعادت حسن منٹو،جنہیں فحش اور رُجعت پسند کہا گیا، کا سب سے بڑا اور مظبوط ہتھیار اُن کی ایمانداری تھا۔ یہی ہتھیار مرتے دم تک اُن کے لئے مسائل کی وجہ بنا رہا۔ اس لئے کہ معاشرے میں سچائی اور ایمانداری کے لئے کوئی جگہ نہیں تھی۔۔۔ مگر منٹو نے بھی ایمانداری سے لکھنے کی ضد لگائی ہوئی تھی۔ جس بے باکی سے اُنہوں نے حقیقت نگاری کرکے مُعاشرے کی بُرائیوں سے نقاب ہٹایا اس کے لئے نہ تو برطانوی راج کے متحدہ ہندوستان میں جگہ تھی اور نہ ہی آزاد پاکستان میں۔ آزاد پاکستان نے تو اُن کے ساتھ وہ سلوک کیا کہ”آزاد“کی اصطلاح ہی خراب ہوگئی۔
