1936 کے سوویت آئین میں یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ سوویت یونین اُن غیر ملکی شہریوں کو پناہ دے گا ،جنہیں ’محنت کش عوام کے مفادات کا دفاع کرنے‘پر ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ تاہم تاریخ نے دیکھا کہ اسٹالن کی حکومت نے اسی وعدے کو شرمناک طور پر توڑ دیا۔ 1930 کی دہائی کے اواخر میں سینکڑوں جرمن اور آسٹریائی کمیونسٹ، یہودی انقلابی، اور فاشزم مخالف کارکنان، جنہوں نے ہٹلر کے جبر سے بچنے کے لیے سوویت یونین میں پناہ لی تھی، وہ سوویت حکام کے ہاتھوں جیلوں، تشدد اور بالآخر نازیوں کے حوالے کیے جانے کے شکار بنے۔ تخمینوں کے مطابق سوویت حکام نے 600 سے زائد جرمن اور آسٹریائی انقلابیوں کو ہٹلر کی نازی حکومت کے حوالے کیا۔
