Day: نومبر 4، 2025


ایشیا میں بڑھتی عدم مساوات: 10 فیصد امیروں کے پاس 77 فیصد، جبکہ 50 فیصد غریبوں کے پاس محض 12 فیصد دولت

آکسفیم کی ایشیا کے عدم مساوات پر مبنی مستقبل کے حوالے سے شائع ہونے والی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خطے کے امیر ترین10فیصد افراد اس خطے کی مجموعی آمدن کا60سے 77فیصد حاصل کرتے ہیں، جبکہ غریب ترین50فیصد لوگوں کو صرف12سے15فیصد ملتا ہے۔ امیر ترین ایک فیصد کے پاس تقریباً دولت کا نصف حصہ موجود ہے۔

مائیکرو فنانس: جھوٹے مسیحاؤں کے پر فریب وعدے

مائیکروفنانس ایسی مالیاتی خدمت ہے ،جوچھوٹے قرضوں،انشورنس،سیونگ اکاؤنٹ،اور دوسری مالیاتی اشیاء کی پیشکش ایسے افراد یا چھوٹے کاروباروں کو کرتی ہے، جن کی پہنچ روایتی بینکوں تک نہیں ہوتی۔اسکی مشہوری پہلی بار1980میں معیشت کی گلوبل ساؤتھ کو منتقلی جیسے بڑے دعوؤں کے ساتھ کی گئی۔

امیر ترین 0.1 فیصد ایک دن میں جتنی کاربن اخراج کرتے ہیں، اس سے کم 50 فیصد آبادی ایک سال میں کرتی ہے

دنیا کے امیر ترین 0.1 فیصد افراد ایک دن میں اتنی کاربن آلودگی پیدا کرتے ہیں جتنی دنیا کی غریب ترین 50 فیصد آبادی پورے سال میں بھی پیدا نہیں کرتی۔ آکسفیم کی نئی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ دولت مند طبقے کے انتہائی پرتعیش طرزِ زندگی نے کرۂ ارض کے کاربن بجٹ کو خطرناک حد تک کم کر دیا ہے ، یعنی وہ حد جس کے اندر رہ کر انسانیت موسمیاتی تباہی سے بچ سکتی ہے۔