مصنف نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے نفسیات میں ایم فل کیا ہے۔ ان دنوں وہ سوات کے ایک نجی کالج میں نفسیات کے لیکچرر ہیں۔
مزید پڑھیں...
بحریہ کے خلاف لاہور میں سندھ یکجہتی مارچ: ’زرداری ملک ریاض کے سہولت کار ہیں‘
”ہمارا مطالبہ ہے کہ لوگوں کو ان کی زمینیں واپس کی جائیں اور تمام سیاسی کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے“۔
لاہور: بحریہ نہیں سندھ بچاؤ مظاہرہ آج ہو گا
لاہور میں ریور راوی فرنٹ شہر بسانے کے نام پر کسانوں کی زمینیں زبردستی حاصل کی جا رہی ہیں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مدرسے کے بچوں کا واحد جرم انکے والدین کی غربت ہے
اس بدبو دار نظام کو جڑ سے بدلنے کی ضرورت ہے۔
بیکری فوڈ کی سب سے بڑی چین ’تہذیب‘ میں ویٹروں کی ماہانہ تنخواہ 9 ہزار
”ٹپ بعض اوقات کافی بن جاتی ہے لیکن سب کی قسمت ایک جیسی نہیں ہوتی، جو کسٹمر اچھا ہو اور اسے ویٹر کی سروس زیادہ پسند آجائے تو وہ 50 یا 100 روپے ’ٹپ‘ دے دیتا ہے۔ اکثر اوقات 5 یا 10 روپے ہی ’ٹپ‘ کی صورت میں ملتے ہیں۔“
یہ ہوتا ہے ہینڈسم: رونالڈو نے کولا کو 4 ارب ڈالر کی کک لگا دی
ہاں البتہ کئیوں نے جوا ضرور کھیلا اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے اشتہار میں خوشی خوشی کام کیا۔
پیرو انتخابات: 10 روز بعد بھی نتائج پر تنازعہ، منتخب صدر کو اقتدار نہ دینے کی چہ مگوئیاں
لاطینی امریکہ میں بائیں بازو کے امیدواروں کی فتح کے خلاف امریکہ کی جانب سے معاشی اور سیاسی پابندیاں لگوانے، فوجی بغاوتیں کروانے اور عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے سازش کا حصہ بننے کا ایک پرانا ریکارڈ موجود ہے۔
مدرسے کی ویڈیو زیادہ فحش ہے یا قومی اسمبلی کی فوٹیج، معلوم نہیں
ان دو ویڈیوز میں شامل فحاشی سے بھی زیادہ فحش ان میں پائی جانے والی مماثلت ہے۔
پاکستان کے آئین میں لوکل گورنمنٹ کے نظام پر ابہام موجود ہے: قیصر بنگالی
صرف الیکشن ہی اس نظام کا مقصد نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس مرحلے کے بعد لوگوں کوسہولتیں فراہم کرنا ہر لوکل گورنمنٹ کا بنیادی ہدف ہونا چاہیے۔
جموں کشمیر: 25 جولائی کو الیکشن کے نام پر سلیکشن ہو گی
اس نظام کے اندر رہتے ہوئے انتخابات محض سرمائے کی آمریت کے سوا کچھ نہیں ہیں، کروڑوں روپے اخراجات کرنے کی اہلیت کے بغیر انتخابات میں حصہ لینا ہی ممکن نہیں ہے۔ نہ ہی انتخابات کے ذریعے سے منتخب ہونے والے کسی بھی طور کی فیصلہ سازی کرتے ہوئے محنت کش طبقے کے دکھوں کا مداوا کرنے کا اختیار رکھتے ہیں، تعلیم، صحت، روزگار اور انفراسٹرکچر جیسے مسائل کا شکار اس خطے کے محنت کشوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کیلئے اس نظام میں اب گنجائش ہی موجود نہیں رہی۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کی اکثریت ان انتخابات اور حکمرانوں سے بیگانہ اور مایوس نظر آتی ہے۔