مزید پڑھیں...

فوجی اڈے دینے سے افغان جنگ طویل ہو گی: یہ غیر مقبول حکومت کا غیر مقبول فیصلہ ہو گا

پاکستان کے شہری، بجا طور پر، اس اقدام کی سخت مخالفت کریں گے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکہ کو اڈے دینے سے افغان جنگ جاری رہے گی۔ امن ایک سراب بنا رہے گا۔ طالبان اپنی کاروائیاں افغانستان کے علاوہ پاکستان میں بھی شروع کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس جواز ہو گا کہ ہم امریکہ اور اس کے حواریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ گویا ہم ایک مرتبہ پھر انتہائی خوفناک صورتحال کی جانب جا رہے ہیں۔

فلسطین کیلئے یورپی امداد اضافے کے بعد 42 ملین ڈالر تک پہنچ گئی

”انسانی ہمدردی کے تحت مدد سے سب سے کمزور فلسطینیوں کی حفاظت، زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے اور انسانی وقار کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ بے گناہ متاثرین کی مشکلات کے خاتمے کیلئے فوری طور پر انسانی ہمدردی کا حصول ناگزیر ہے۔ اس حالیہ تنازعے میں ضائع ہونیوالی بہت ساری انسانی زندگیاں واپس نہیں لائی جا سکتیں، ہم غزہ میں 11 بچوں سمیت متعدد بچوں کی ہلاکت سے پریشان ہیں۔“

اسد علی طور پر حملے کیخلاف ملک بھر میں احتجاج: ’نیا پاکستان‘ صحافیوں پر بھاری

معروف صحافی اسد علی طور پر حملے کے خلاف بدھ کے روز صحافیوں نے احتجاج کیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے سامنے پی ایف یو جے کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی مظاہرے میں درجنوں صحافی شریک تھے۔ مظاہرین نے صحافیوں پر حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور اسد علی طور پر حملہ تمام صحافیوں پر حملہ قرار دیا۔

میکڈونلڈز اور مولانا

مسلم لیگ نواز، پی پی پی اور پی ٹی آئی یاتو فوج اور ملک ریاض کے پیج پر ایک نظر آئیں گے یا تبلیغی جماعت کے پیج پر۔ اتنا بھرپور کنٹرول تو کوئی امریکی ملٹی نیشنل بھی امریکی معاشرے میں حاصل نہیں کر سکی۔ مولانا نے تو میکڈونلڈائزیشن میں میکڈونلڈز کو بھی مات دیدی ہے۔

3 جون تک فیصلہ نہ سنایا گیا تو علی وزیر کیس کی از سر نو سماعت ہو گی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائی کورٹ میں فیصلہ محفوظ ہوئے 2 ماہ 22 روز گزر گئے ہیں، تاحال سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے فیصلہ نہیں سنایا جا سکا ہے۔

گزشتہ روز صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن لطیف آفریدی نے چیف جسٹس ہائی کورٹ کے نام ایک خط تحریر کرتے ہوئے فیصلہ سنانے کی اپیل کر دی ہے۔ خط میں لطیف آفریدی نے چیف جسٹس کے نام لکھا ہے کہ علی وزیر کی فیملی کی طرف سے ان سے مسلسل رابطہ کیا جا رہا ہے۔ انکی درخواست ضمانت پر 5 مارچ 2021ء کو سماعت مکمل ہو گئی تھی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔