لاہور (جدوجہد رپورٹ) روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے یوکرین میں لڑنے کیلئے کم از کم 3 لاکھ عارضی فوجیوں کو بھرتی کرنے کے اعلان کے بعد سے تقریباً 2 لاکھ روسی جارجیا، قازقستان اور فن لینڈ فرار ہو چکے ہیں۔
’اے پی‘ کے مطابق جارجیا کی طرف جانے والی ٹریفک جام 10 میل تک طویل ہے۔ ایک روسی شخص نے اپنے بچوں کے ساتھ جارجیا میں داخل ہونے کے بعد ’رائٹرز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ لوگ جو حکومت کے خلاف ہیں، جو جنگ میں جانے کیلئے تیار نہیں، میرا مطلب ہے وہ لڑنے کیلئے تیار ہیں اگر سچائی کی جنگ ہو، منصفانہ جنگ ہو۔ جب آپ اپنے گھر کا دفاع کر رہے ہوں تو یہ مناسب ہے کہ آپ جائیں اور آپ ڈرتے نہیں ہیں۔ تاہم جب آپ احمقانہ جنگ میں لڑنے جاتے ہیں، اپنے بھائی کو مارنے کیلئے، تو یہ ایک ایسی جنگ ہے، جس میں کوئی چیز نہیں ہے اور اسی وجہ سے لوگ جا رہے ہیں۔“
جارجیا کی وزارت داخلہ نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے اب تک 53000 سے زائد روسی ملک میں داخل ہو چکے ہیں، جبکہ قازقستان میں وزارت داخلہ حکام نے بتایا کہ 98000 ان کے ملک میں داخل ہو چکے ہیں۔ فن لینڈ کی بارڈر گارڈ ایجنسی کے مطابق اسی عرصہ میں 43000 سے زائد لوگ فن لینڈ میں پہنچے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مزید 3000 روسی منگولیا میں داخل ہوئے ہیں، جس کی ملک کے ساتھ سرحد بھی ملتی ہے۔
روسی حکام نے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کی، کچھ مردوں کو جانے سے روک دیا اور متحرک قوانین کا حوالہ دیا۔ یہ عمل بڑے پیمانے میں نہیں لگ رہا تھا، لیکن افواہیں برقرار ہیں کہ ماسکو جلد ہی لڑائی کی عمر کے تمام مردوں کیلئے سرحدیں بند کر سکتا ہے۔
شمالی اوسیشیا میں پولیسنے کہا کہ ورکھنی لارس کراسنگ پر ایک عارضی اندراج کا دفتر قائم کیا جائیگا اور مقامی حکام نے تصدیق کی کہ روسی مردوں کو جارجیا میں کراسنگ پر کال اپ سمن دیا جا رہا ہے۔
روسی وزیر دفاع نے کہا کہ صرف 3 لاکھ مردوں کو، جو پہلے جنگی یا دیگر فوجی خدمات دے چکے ہیں، متحرک ہونے کا کہا گیا ہے، لیکن روس کے مختلف علاقوں سے رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ بھرتے کرنے والے اس وضاحت سے باہر مردوں کو پکڑ رہے ہیں۔ اس بات نے ایک وسیع تر کال اپ کے خوف کو ہوا دی، جس نے ہر عمر اور پس منظر کے مردوں کو ہوائی اڈوں اور سرحدوں پر بھیج دیا ہے۔