مزید پڑھیں...

اسرائیل میں عدالتی خود مختاری کی جنگ جاری ہے!

اسرائیل میں حکومت کے خلاف کئی ماہ سے جاری ملک گیر مظاہروں میں تیزی آ گئی ہے۔ یہ ہنگامے موجودہ حکومت کے ان اقدامات کی مخالفت میں جاری ہیں جن کے تحت عدالتی نظام کو حکومت کے ماتحت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پاکستان کی ڈیجیٹل مردم شماری اور جموں کشمیر کا المیہ

اس متنازعہ خطے کی تمام اکائیوں میں بسنے والی تمام قومیتوں، زبانوں اور ثقافتوں کے حامل محنت کشوں کے مابین اتحاد اور مشترکہ جدوجہد کی بنیادیں رکھنے کیلئے حکمت عملی اپناتے ہوئے قومی، لسانی اور ثقافتی شناخت اور آزادی کو محفوظ رکھتے ہوئے ایک فیڈریشن کے قیام کیلئے جدوجہد کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس جدوجہد کی فتح مندی کیلئے بھارت اور پاکستان کے محنت کشوں اور نوجوانوں کی حمایت حاصل کرنا ناگزیر ہے۔ تاہم عبوری پروگرام کے ذریعے درست سمت میں جدوجہد کو آگے بڑھانے کا عمل ان نتائج کے حصول کو قریب سے قریب تر کرتا جائے گا۔

جموں کشمیر: نیپ جلسہ پر حملہ کرنے والا ملزم افغانستان کی جیل میں قید تھا

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی اور اسکے طلبہ ونگ کے احتجاجی جلسہ پر حملہ آور ہونے والے مبینہ عسکریت پسند ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواستیں منظور کر لی گئی ہیں۔ تینوں ملزمان کو ہجیرہ کی مقامی عدالت نے 50 ہزار روپے فی کس مچلکوں کے عوض ضمانت دے دی ہے۔

معاشی بدحالی کے خلاف لبنانی سکیورٹی فورسز کے سابق اہلکار سڑکوں پر

مظاہرین کے ساتھ سکیورٹی فورسز کا تصادم بھی ہوا،فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کا استعمال کیا۔ ’الجزیرہ‘ کے مطابق بدھ کے روز ہجوم وسطی بیروت کی گلیوں میں لبنان کی سکیورٹی فورسز کے لوگوں والے جھنڈے اٹھائے جمع ہوئے۔ مظاہرے کی کال ریٹائرڈ فوجیوں اور ان کھاتہ داروں کی طرف سے دی گئی تھی، جنہیں لبنان کے مالیاتی بحران کے دوران مقامی بینکوں کی جانب سے غیر رسمی سرمائے کے کنٹرول کے نفاذ کے بعداپنی بچتوں تک محدود رسائی ہے۔ لبنان میں اس وقت جدید تاریخ کا بدترین معاشی بحران ہے۔

3.5 ارب آبادی کو پینے کے پانی کے مسائل کا سامنا

اقوام متحدہ کی رپورٹ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پینے کے پانی کی فراہمی خطرے میں پڑ رہی ہے، اربوں افراد پینے کے پانی تک رسائی سے قاصر ہیں۔ یہ رپورٹ پانی کے مسئلے پر ایک اہم سربراہی اجلاس سے قبل جاری کی گئی ہے۔

فیض کی شاعری سوشلزم کی پکار تھی

فیض فیسٹیول میں ان کی اردو میں سوانح عمری بارے ہونے والے سیشن کے دوران کسی نے ایک بہت اہم سوال پوچھا: فیض کے ذہن میں ان کی شاعری کا ایک خاص سیاسی اور نظریاتی (سوشلسٹ) مقصد تھا مگر ایسا کیوں کہ ان کی شاعری کو اکثر سیاق و سباق سے کاٹ کر دیکھا جاتا ہے؟ بہ الفاظ ِدیگر، فیض نے مزدوروں، کسانوں، ٹریڈ یونین، خواتین اور مذہبی اقلیتوں، کے لئے جو جدوجہد کی اس پر اتنا زور کیوں نہیں دیا جاتا جتنا شائد فیض صاحب نے خود دیا ہوتا؟ یہ سوال فیض فیسٹیول کی میڈیا کوریج کے پس منظر میں پوچھا گیا تھا۔

یوم عالمی تھیٹر

ہر سال 27 مارچ عالمی تھیٹر ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس کاآغاز 1962ء میں انٹرنیشنل تھیٹر انسٹیٹیوٹ نے کیاتھا۔ بین الاقوامی تھیٹربرداری اس دن کومنانے کیلئے مختلف تقریبات کا اہتمام کرتی ہے۔ اس کے علاوہ انٹرنیشنل تھیٹر انسٹیٹیوٹ کی طرف سے ایک نمایاں شخصیت کوتھیٹر اور بین الاقوامی ہم آہنگی پر اپنے تاثرات شیئر کرنے کیلئے دعوت دی جاتی ہے، جسے ”عالمی تھیٹرڈے پیغام“ کے نام سے جانا جاتاہے۔

بھگت سنگھ کون تھا؟

1۔ آزادی کے اس ہیرو کے نام پر اس چوک کا نام بھگت سنگھ چوک رکھا جائے۔
2۔ بھگت سنگھ کی جدوجہد کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے۔ پاکستان کی نصابی کتابوں میں بھگت سنگھ سمیت آزادی کے بیشتر غیر مسلم ہیروز کا تذکرہ کم ہی ملتا ہے، بھگت سنگھ مذہبی نوجوان نہیں تھا۔ وہ ایک انقلابی نوجوان تھا۔ مذہبی بنیادوں پراس کی انگریز سامراج کے خلاف برصغیر کی آزادی کی جدوجہد کی مخالفت کرنا درست نہیں ہے۔
3۔ بھگت سنگھ بہادری کی ایک درخشان مثال تھا۔ بھگت سنگھ آزادی کا ہیرو ہے، اور اسے پاکستانی حکومت سرکاری طور پر قومی ہیرو تسلیم کرے۔

انڈیا نے انٹرنیٹ سنسرشپ کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا!

لیکن یہی ٹیکنالوجی آمروں، مقبول سیاسی لیڈروں اور لبرل حکومتوں کے لئے ایک نیا چیلنج بھی ہے جس کی روک تھا م کے نت نئے طریقے ڈھونڈ ے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں حکومتیں انٹر نیٹ پرجزوی پابندیاں عائد کر رہی ہیں، انہیں مکمل طور پر بند کر رہی ہیں یا سوشل میڈیا کی لوگوں تک رسائی ناممکن بنانے میں مصروف نظر آتی ہیں۔