خبریں/تبصرے

لاہور: ڈاکٹر لال خان کی ’منتخب تصانیف‘ کی تقریب رونمائی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) مورخہ 13 مارچ 2022ء کو معروف انقلابی دانشور ڈاکٹر لال خان کی ’منتخب تصانیف‘ کی تقریب رونمائی ایوان اقبال ہال لاہور میں منعقد کی گئی۔ تقریب رونمائی میں ملک بھر سے سینکڑوں سیاسی کارکنان، طلبہ، خواتین اور ٹریڈ یونین رہنماؤں نے شرکت کی۔

مقررین نے 3 جلدوں پر مشتمل ’منتخب تصانیف‘ کو پاکستان کی انقلابی سیاست کیلئے ایک بیش قیمت اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں اور محنت کشوں کی نجات کیلئے جدوجہد کرنے والے انقلابی ڈاکٹر لال خان کے تحریری کام سے بھرپور رہنمائی لے سکتے ہیں۔ 2011ء سے 2020ء تک ڈاکٹر لال خان کا تمام اہم ترین تحریری کام یکجا کر کے شائع کروانا ایک انتہائی اہم فریضہ تھا جسے ’طبقاتی جدوجہد پبلیکشنز‘ نے سرانجام دیا ہے۔

تقریب سے چیئرمین پی ٹی یو ڈی سی نذر مینگل، ترجمان پی ٹی یو ڈی سی عمر رشید، سابق مرکزی صدر جے کے این ایس ایف راشد شیخ، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق، جنوبی پنجاب کے کسان رہنما رؤف لنڈ ایڈووکیٹ، جنوبی وزیرستان سے پی ٹی یو ڈی سی رہنما بخت نیاز ایڈووکیٹ، مرکزی رہنما پی ٹی یو ڈی سی (رحیم یار خان)حیدر چغتائی، پی ٹی یو ڈی سی سندھ کے صدر انور پنہور، پیپلزپارٹی رہنما ریاض لنڈ ایڈووکیٹ، شہباز پھوپلوٹو، راہول جے پرکاش اور شکیلہ خان کے علاوہ دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

تقریب کی نظامت کے فرائض پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (پی ٹی یو ڈی سی) کراچی کے رہنما جنت حسین نے سرانجام دیئے۔

مقررین کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاکٹر لال خان نے پاکستا ن میں انقلابی سوشلزم کے نظریات کی ترویج اور محنت کشوں اور نوجوانوں کو انقلابی سوشلزم کے نظریات کے گرد منظم کرنے میں ایک انتہائی بنیادی کردار ادا کیا ہے۔

اپنی 40 سالہ جدوجہد کے دوران انہوں نے مسلسل نظریات، سیاست، سماجیات، معیشت اور معاشرت سمیت زندگی کے تمام پہلوؤں پر لکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ ان کی شائع ہونے والی تصانیف کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں لکھے جانے والے مضامین اس خطے کے محنت کشوں اور انقلابیوں کیلئے ایک اثاثہ ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر لال خان نے پاکستان جیسے پسماندہ معاشروں میں مشترک اور ناہموار ترقی کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے محنت کش طبقے کی نجات کی جدوجہد کی سائنسی بنیادوں کی وضاحت کی۔ تاخیر زدہ سرمایہ داری کی وجہ سے بننے والے مسائل کی سائنسی بنیادوں پر وضاحت کرتے ہوئے مختلف قوموں، رنگوں، نسلوں، مذاہب اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے انقلابیوں پر مشتمل ایک ہم آہنگ انقلابی تنظیم کے مضبوط ڈھانچوں کی بنیادیں رکھنے میں ہر اؤل کردار ادا کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ برصغیر سمیت پورے جنوب ایشیا کے انقلاب کی جدوجہد میں ڈاکٹر لال خان کا یہ تحریری کام ایک مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ تمام انقلابیوں کو ان منتخب تصانیف کو نہ صرف پڑھنا چاہیے بلکہ ان سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے اس خطے میں محنت کش طبقے کی نجات کیلئے حقیقی انقلابی قیادت کی تعمیر کے عمل کو تیز تر کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر لال خان کی زندگی کی تمام تر جدوجہد کا حاصل بھی یہی ہے کہ اس نظام کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی تیاری کو تیز تر کیا جائے تاکہ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ایک حقیقی انسانی معاشرے کی بنیادیں رکھنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts