لاہور (جدوجہد رپورٹ) افغانستان میں 60 لاکھ سے زائد افراد قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔ یہ اندازہ اقوام متحدہ نے لگایا ہے۔ اقوام متحدہ موسم سرما سے پہلے افغانوں کی مدد کیلئے 770 ملین ڈالر کی رقم جمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے امریکہ میں موجود 7 ارب ڈالر کی افغان رقم کو غیر منجمد کرنے کیلئے مطالبات بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”تقریباً 19 ملین افراد کو غذائی عدم تحفظ کی شدید سطح کا سامنا ہے، جن میں 6 ملین افراد قحط کے خطرے سے دو چار ہیں۔ آبادی کا نصب سے زیادہ یعنی تقریباً 24 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ اور ایک اندازے کے مطابق 30 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ان میں 10 لاکھ سے زائد بچے شامل ہیں جو کہ غذائی قلت کی انتہائی شدید، جان لیوا شکل میں مبتلا ہیں۔ خصوصی علاج کے بغیر یہ بچے مر سکتے ہیں۔“