خبریں/تبصرے

سیلاب: 65 فیصد اہم غذائی فصلیں تباہ، 30 لاکھ مویشی ہلاک

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہے۔ ملک کا تقریباً ایک تہائی حصہ زیر آب ہے اور آفت سے متاثر ہونے والے 33 ملین افراد میں سے زیادہ تر کو ابھی تک امداد موصول نہیں ہوئی ہے۔ تاہم بحران ابھی مزید بدتر ہو سکتا ہے۔

تاہم براہ راست عالمی مضمرات کے ساتھ ایک اور آفت آنے والی ہے، جو خوراک کا ایک بڑا بحران ہے۔ فصلوں، مویشیوں اور زرعی اراضی کو نقصان پہنچنے یا تباہ ہونے سے پاکستان اپنے آپ کو اور ان ملکوں کا پیٹ بھرنے کیلئے جدوجہد کرے گا، جو اس کی خوراک کی برآمداد پر انحصار کرتے ہیں۔ اس سے عالمی فوڈ مارکیٹ کے بحران کے بڑھنے کا خطرہ ہے، جو کہ کورونا وائرس کے بعد سپلائی چین کے جھٹکے اور روس کے یوکرین پر حملے سے پیدا ہوا ہے۔

’فارن پالیسی‘ کے مطابق ابتدائی تخمینوں کے مطابق پاکستان کی 65 فیصد اہم غذائی فصلیں، جن میں 70 فیصد چاول بھی شامل ہیں، سیلاب کے دوران بہہ گئی ہیں۔ 30 لاکھ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ پاکستان کے وزیر منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ اب تک 45 فیصد زرعی زمین تباہ ہو چکی ہے۔ پاکستان کے کل رقبے میں سے 40 فیصد سے بھی کم رقبہ قابل کاشت ہے اور زمینی کٹاؤ زرعی زمین کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے۔

گندم پاکستان کی سرفہرست خوراک کی فصل ہے اور سالانہ کاشت کا سیزن جلد شروع ہونے والا ہے۔ پاکستان کے 90 فیصد سے زائد گھرانے گندم کے صارفین ہیں۔ تاہم اتنی زیادہ زمین کو نقصان پہنچنے سے گندم کی فصل خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ کسانوں کو خدشہ ہے کہ ان کی زمین اگلے تین مہینوں میں قابل استعمال نہیں ہو پائے گی۔ پاکستان کو ممکنہ طو رپر مزید خوراک درآمد کرنا پڑے گی، جس سے اخراجات بڑھ سکتے ہیں اور ملک میں ادائیگیوں کے توازن کا بحران مزید گہرا ہو سکتا ہے۔ سیلاب سے پہلے ہی اشیائے خوردونوش کی مہنگائی 26 فیصد تھی، حالیہ دنوں میں کچھ قیمتوں میں 500 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

پاکستا ن میں خوراک کے بحران کے بین الاقوامی اثرات بھی مرتب ہونگے۔ یہ ملک عالمی سطح پر چاول کا چوتھا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے، جس کے خریدار چین سے لے کر سب صحارا افریقہ تک ہیں۔ برآمدات میں کوئی بھی ڈرامائی کمی یوکرین سے گندم کی کم برآمدات کی وجہ سے صرف عالمی غذائی عدم تحفظ میں اضافہ کرے گی، حالانکہ عالمی سطح پرچاول کا زیادہ زخیرہ اس دھچکے کو کم کر سکتا ہے۔

اگر سیلاب کا پانی جلد کم ہو جاتا ہے تو پاکستان اب بھی کچھ زرعی زمین بچا کر بدترین صورتحال سے بچ سکتا ہے۔ پاکستان کی زیادہ تر گندم اور چاول کی فصلیں صوبہ پنجاب میں ہوتی ہیں، جو سیلاب سے زیادہ متاثر نہیں ہوئیں۔ تاہم سیلاب کے بحران کے عالمی مضمرات ایک اور آفت سے بچنے کیلئے عالمی تعاون کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts