خبریں/تبصرے

جموں کشمیر: نیپ جلسہ پر حملہ کرنے والا ملزم افغانستان کی جیل میں قید تھا

راولاکوٹ (نامہ نگار) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی اور اسکے طلبہ ونگ کے احتجاجی جلسہ پر حملہ آور ہونے والے مبینہ عسکریت پسند ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواستیں منظور کر لی گئی ہیں۔ تینوں ملزمان کو ہجیرہ کی مقامی عدالت نے 50 ہزار روپے فی کس مچلکوں کے عوض ضمانت دے دی ہے۔

ادھر معلوم ہوا ہے کہ نیپ کے جلسہ پر مسلح حملے کے واقعہ میں ملوث ملزمان میں سے ایک ملزم افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد افغان جیل سے رہا ہو ا تھا۔ وقار صابر نامی ملزم کا تعلق لائن آف کنٹرول کے نزدیکی علاقے تیتری نوٹ سے ہے۔ وہ کالعدم تنظیم جیش محمد کے پلیٹ فارم سے متحرک رہنے کے بعد افغانستان میں امریکہ کے خلاف لڑی جانے والی طالبان کی جنگ میں شریک تھا۔ تاہم اس لڑائی کے دوران وقار صابر کو بھی گرفتا ر کر لیا گیا تھا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے افغان جیلوں میں قید اراکین کے ہمراہ پاکستانی زیرانتظام سے تعلق رکھنے والے کالعدم عسکری تنظیم جیش محمد کے اراکین کو بھی افغان جیلوں سے رہا کیا گیا تھا۔

وقار صابررہائی پانے کے بعد 22 اگست 2021ء کو راولاکوٹ پہنچا تھا، جہاں کالعدم جیش محمد کے علاوہ دیگر عسکری اور مذہبی تنظیموں کی جانب سے وقار صابر کا استقبال کیا گیا تھا اور ایک ریلی کی شکل میں اسے آبائی علاقے تیتری نوٹ پہنچایا گیا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts