خبریں/تبصرے

نجکاری کیخلاف جنگ میں اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے: حقوق خلق پارٹی

لاہور(جدوجہد رپورٹ)حقوق خلق پارٹی کے صدر فاروق طارق، جنرل سیکرٹری عمار علی جان، جنرل سیکرٹری لاہور ہائی کورٹ بار صباحت رضوی، حیدر بٹ اور بابا لطیف نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے اس دعوی کو ہم رد کرتے ہیں کہ سرکاری سکولوں کی نج کاری کی تمام تر خبریں حقا ئق کے منافی اور بے بنیاد ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت نے مسلم ہینڈ نامی این جی او کو 1000سکول حوالے کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ یہ نج کاری کی ہی ایک شکل ہے۔ ہم سرکاری سکولوں کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے انہیں پرائیویٹ اداروں اور تنظیموں کے حوالے کرنے کی حکمت عملی کے سخت مخالف ہیں۔ اس سے قبل حکومت نے کیئرفاؤنڈیشن کو سرکاری سکول ہینڈ اوور کئے تھے۔ ان کی حالت زار چیک کر لیں تو معلوم ہو گا کہ کوالٹی کو بہتر نہیں ہوئی مگر اساتذہ کی تنخواہیں 10ہزار سے 20 ہزار کے درمیان کردی گئی ہیں۔ کیئر فاؤنڈیشن اس وقت 888سکولوں کو چلا رہا ہے اور ان میں اساتذہ اور دیگر اکیڈمک اور نان اکیڈمک سٹاف کو غلاما نہ تنخواہیں دی جارہی ہیں۔مسلم ہینڈ ایک چیرٹی تنظیم ہے، جس کا پرائیویٹ سکول چلانے کا محدود تجربہ ہے۔ اس تنظیم کو پنجاب کے ایک ہزار سکول حوالے کرنا پنجاب کی تعلیم کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم احتجاجی اساتذہ کی گرفتاریوں، مقدمات اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام مقدمات کو واپس لیا جائے۔ہم پنجاب اساتذہ کی نجکاری کے خلاف مہم میں مکمل ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔
اسکولوں کی نجکاری بچوں کو مزید تعلیم سے محروم کرے گی۔ سکولوں کی فیس لگادی جائیں گی مفت تعلیم کا تصور ختم ہو گا۔ قیمتی عمارتیں پرائیویٹ لوگوں کے حوالے ہو جائیں گی۔
اساتذہ اور نان اکیڈمک سٹاف کوکم کر دیا جائے گا اور ان کی تنخواہیں انتہائی کم کردی جائیں گی۔ہمارا مطالبہ ہے کہ نجکاری کا یہ سلسلہ خوری بند کیا جائے۔ نگران حکومت لانگ ٹرم فیصلے کرنے بند کرے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts