سوشل ڈیسک
اسلام آباد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے جاری دھرنے کو 6 دن ہو گئے۔ گذشتہ روز پولیس نے دھرنے میں شریک خواتین کارکنوں پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں نہ صرف لیڈی ہیلتھ ورکرز کی یونین رہنما میڈم رخسانہ زخمی ہو گئیں بلکہ سینئر صحافی عصمت اللہ نیازی کے مطابق ایک کارکن کا بازو بھی ٹوٹ گیا۔
اسی طرح پولیس نے پارلیمنٹ جانے والے تمام راستے بند کر دئے۔ افسوسناک امر ہے کہ اس زبردست جدوجہد کو پاکستانی میڈیا میں کوئی کوریج نہیں دی جا رہی جس سے کمرشل میڈیا کے طبقاتی اور نظریاتی کردار کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ذیل کی ویڈیو میں ایک لیڈی ہیلتھ ورکر اس دھرنے بارے بعض تجربات بیان کر رہی ہیں جس سے بے شمار باتوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے:
"مدینے کی سرکار نے غریبوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔"
At the #LadyHealthWorkers dharna, now into its 6th day, where they have stayed firm despite police trying to disperse them today. These brave & tireless women sustain our health system, their pleas must be heard. pic.twitter.com/Q8zUY2QbId— Ammar Rashid ☭🌹#FreeBabaJan (@AmmarRashidT) October 19, 2020
آپ بھی سماجی مسائل کو اجاگر کرنے والی ویڈیوز ہمیں ارسال کر کے سوشل ڈیسک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اپنی ویڈیوز ہمیں یہاں ارسال کریں۔