خبریں/تبصرے

این ایس ایف کا مرکزی اجلاس 6 نومبر کو ہو گا، ارسلان احمد دانش کی قبر پر پرچم کشائی ہو گی

راولاکوٹ(پ ر) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا مرکزی اجلاس 6 نومبر، بروز منگل تحصیل ہجیرہ کے مقام پر دن 11 بجے منعقد کیا جائے گا۔

مرکزی صدر جے کے این ایس ایف خلیل بابر نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں طلبہ تحریک کے کردار اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے آئندہ مرکزی اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہو گا، جبکہ اجلاس کے اختتام پر، سابق آرگنائزر مسٹ یونیورسٹی میرپور ارسلان احمد دانش کی پہلی برسی کے موقع پر ان کی لازوال جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کامریڈ ارسلان کی قبر پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مرکزی اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی اور لائحہ عمل ترتیب دیتے ہوئے طلبہ حقوق بازیابی کی تحریک کو مزید موثر اور منظم بنانے کے حوالے سے اقدامات کو زیر غور لایا جائے گا۔ خلیل بابر کا مزید کہنا تھا کہ جموں کشمیر کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال، عوامی حقوق تحریک کی جزوی کامیابی کے بعد ریاست کی انتقامی کاروائیاں، ریاستی آشیرباد میں بنیاد پرستی کے فروغ، طلبہ تحریکوں کے حالیہ ابھار، غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور خطے میں جاری جبر کے خلاف تحریکوں کے تناظر میں آئندہ مرکزی اجلاس انتہائی اہم ہو گا۔

سابق آرگنائزر مسٹ یونیورسٹی کی برسی کے حوالے سے مرکزی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ارسلان احمد دانش کی برسی کے موقع پر ان کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور کامریڈ ارسلان کی قبر پر پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ارسلان احمد دانش کی جدوجہد، انقلابی نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔این ایس ایف ارسلان احمد دانش کے ادھورے مشن کی تکمیل تک اپنی انقلابی جدوجھد کو جاری و ساری رکھے گی۔

مرکزی صدر خلیل بابر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی عہدیداران، سی سی ممبران، ضلعی عہدیداران، تعلیمی اداروں کے عہدیداران سمیت تمام تر جنرل کونسل کے ممبران اور سرگرم کارکنان بروقت شرکت یقینی بنائیں،تاکہ مندرجہ بالا تمام امور پر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے فیصلے کیے جائیں۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ این ایس ایف نے ہر دور میں مزاحمت کا ہراول کردار ادا کرتے ہوئے قومی جبر، طبقاتی استحصال اور جبری قبضے کے خلاف نا قابل مصالحت جدوجہد کی ہے اور مسائل کے خاتمے تک جدوجہد جاری و ساری رہے گی۔

Roznama Jeddojehad
+ posts