خبریں/تبصرے

’کسان رہنما اشفاق لنگڑیال کی ہلاکت کے الزام میں ایس پی پولیس کو گرفتار کیا جائے‘

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گذشتہ روز پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے رہنما فاروق طارق نے لاہور پریس کلب میں کسان رہنما اشفاق لنگڑیال کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف پریس کانفرنس کی۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ پائلر کے ڈائریکٹر تحسین احمد، حقوق خلق موومنٹ کے ڈاکٹر عمار علی جان، ٹریڈ یونین رہنما نیاز خان اور لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی نازلی جاوید بھی موجود تھیں۔

اس پریس کانفرنس کا متن ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے:

”جیسا کہ آپ کو معلوم ہے جمعرات کو ایک کسان رہنما اشفاق لنگڑیال کی پولیس تشدد اور کیمیائی پانی کے چھڑکاؤ کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے جس پر حکومت کا موقف ہے کہ موت دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ہوئی ہے مگر یہ غلط موقف ہے۔ اشفاق لنگڑیال کی موت کیمیکل ملے پانی کے چھڑکاؤکی وجہ سے ہو ئی ہے اور کیمیکل ملے پانی کی ویڈیو سا منے آ چکی ہے جس میں ایس پی صدر حفیظ الرحمان واضح احکامات دیتے دیکھے جا سکتے ہیں۔

اشفاق لنگڑیال ایک صحت مند کسان تھے جو کہ پو لیس کے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں انتقال کر گئے۔ حکومتی موقف سراسر غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ ایس پی صدر حفیظ الرحمان بگٹی کو گرفتار کیا جائے جس نے براہ راست احکامات دئیے اور سی سی پی او لاہور کو بھی فوری طور پر بر طرف کیا جائے جسکی نگرانی میں یہ ساری کاروائی کی گئی۔ کسان اپنے آئینی اور جمہوری حق کا استعمال کرتے ہوئے پرامن احتجاج کر رہے تھے۔

کسانوں کی داد رسی کرنے کی بجائے حکومت پنجاب ا ور پنجاب پولیس نے پر تشدد اور گھناؤنے طریقے سے کسانوں سے انکا احتجاج کرنے کا آئینی حق چھینا اور ایک قیمتی انسانی جان کا ضیاع ہوا ہے۔ کسانوں کو گندم کی کم قیمت فراہم کی گئی اور اس کے باوجود لوگوں کو انتہائی مہنگا آٹا خریدنا پڑ رہاہے۔ حکو مت نے زبر دستی گندم کسانوں سے حاصل کی اور بیجائی کے لیے درکار بیج بہت مہنگا مل رہا ہے۔ حکومت کی مقرر کردہ فی من قیمت 1600/- روپے بہت کم ہے۔ احتجاجی کسان مطالبہ کر رہے تھے کہ گندم کی کم ازکم قیمت 2000/- روپے مقرر کی جائے اور گنے کا ریٹ بھی کم از کم 220/- روپے مقرر کیا جائے۔

احتجاج کرنے والے کسانوں کے خلاف مقدمے درج کئے گئے ہیں اور اب 187 کسانوں کو نامزد کر دیا گیا ہے اور 40 کے قریب نا معلوم افراد بھی شامل ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایف آئی آر واپس لی جائے اور گرفتار کسانوں کو فوری رہا کیا جائے اور گندم کی قیمت 2000/- روپے فی من مقرر کی جائے“۔

Roznama Jeddojehad
+ posts