خبریں/تبصرے

سابق سوویت رہنما میخائل گورباچوف کی وفات، سرکاری تدفین نہیں ہو گی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سابق سوویت رہنما میخائل گوربارچوف 91 سال کی عمر میں ماسکو میں وفات پا گئے۔ انہوں نے 1985ء سے 1991ء میں سوویت یونین کے تحلیل ہونے تک اس کی قیادت کی۔ 25دسمبر 1991ء کو گورباچوف نے سوویت یونین کے تحلیل ہونے سے چند دن قبل اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق انہیں سرد جنگ کے خاتمے اورجنگ کے خطرات کو کم کرنے کا سہرا دیا جاتا ہے۔ انہیں انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی سمیت امریکہ کے ساتھ ہتھیاروں کے اہم معاہدوں پر دستخط کر کے جوہری جنگ کے خطرات کو کم کرنے کی کوششوں کا آغاز کرنے کی وجہ سے 1990ء میں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا۔

تاہم میخائل گورباچوف اورانکے پیشروؤں کی سٹالنسٹ پالیسیوں کی وجہ سے سوویت یونین کے ٹوٹنے کی راہ بھی ہموار ہوئی۔

ماسکو میں کریملن کے اعلیٰ ترجمان نے گورباچوف کو ایک غیر معمولی شخص قرار دیا لیکن کہا کہ مغرب کے ساتھ میل جول کے بارے میں ان کی رومانیت جائز نہیں ہے۔ روسی میڈیا میں خبریں ہیں کہ گورباچوف کی سرکاری تدفین نہیں ہوگی۔ روسی صدر ولادی میر پوتن نے 1991ء میں سوویت یونین کی تحلیل کو 20 ویں صدر کی سب سے بڑی جغرافیائی سیاسی تباہی قرار دیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts