خبریں/تبصرے

باجوہ لیکس: صحافی شاہد اسلم کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، گرفتاری کی مذمت

لاہور (جدوجہد رپورٹ) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے صحافی شاہد اسلم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔ انہیں وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) نے گزشتہ روز سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے ذاتی ٹیکس ڈیٹا کو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ تحقیقات خبروں کی ایک ویب سائٹ فیکٹ فوکس کی رپورٹ میں سابق آرمی چیف اور ان کے خاندان پر 12 ارب روپے کے اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا تھا۔

رپورٹ باجوہ خاندان کے ٹیکس ریکارڈ اور دولت کے بیانات کا حوالہ دیا گیا تھا، تاکہ اس خاندان کی جانب سے پاکستان کے اندر اور باہر اثاثوں کے دعوؤں کی تصدیق کی جا سکے۔

’ڈان‘ کے مطابق شاہد اسلم کو عدالت سے بہر لے جانے کی ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ’وہ مجھ سے پاسورڈ مانگ رہے ہیں، میں پاسورڈ نہیں دونگا۔‘

انکا مزید کہنا تھا کہ ’میں ایک پیشہ ور صحافی ہوں اور میرے بہت سے ذرائع ہیں، میں پاسورڈ نہیں دونگا۔‘

شاہد اسلم کی گرفتاری پر لاہور پریس کلب سمیت دیگر صحافتی تنظیموں اور سینئر صحافیوں کے علاوہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی رہنماؤں نے شدید رد عمل کا مظاہر کرتے ہوئے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لاہور پریس کلب نے حکومت پر زور دیا کہ شاہد اسلم کو فوری رہا کیا جائے اور صحافیوں کو قانون کے مطابق تحفظ فراہم کیا جائے۔

سینئر صحافی حامد میر نے بھی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ایک طرف ایف آئی اے عدالتوں میں صحافیوں کی گرفتاریوں سے انکار کرتا ہے، دوسری جانب گرفتاریوں کو سلسلہ بھی جاری ہے۔

سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے بھی گرفتاری پر تنقید کی اور غلط ترجیحات پر سوال اٹھایا کہ جب کہ دہشت گردی عروج پر ہے اور معیشت نازک صورتحال میں ہے۔ ایسے وقت میں صحافیوں کے خلاف کارروائی قابل مذمت ہے۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ سیاستدانوں، ججوں اور جرنیلوں کے ٹیکس ریکارڈ کو عام کرنے میں کیا غلط ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts