خبریں/تبصرے


محنت کش خواتین کے عالمی دن پر جے کے این ایس ایف کی ریاست گیر سرگرمیاں

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) کے زیر اہتمام پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مختلف شہروں میں فکری و علمی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ راولاکوٹ، کھائی گلہ، ہجیرہ، عباسپور اور باغ میں سیمینارز، سٹڈی سرکلز اور افطار ڈنرز کا اہتمام کیا گیا، جن میں خواتین کے حقوق، ان کے معاشرتی کردار اور جدوجہد کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

کیوبا کے بیرون ملک طبی پروگرام پر امریکی پابندیاں، ایک ماہ میں ساتواں انتقامی اقدام

امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکوروبیو نے کیوبا میں سرکاری اہلکاروں اور دنیا بھر ایسے تمام افراد کے لیے ویزا پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جو کیوبا کے بیرون ملک طبی امدادی پروگرام کے ساتھ منسلک ہیں۔ 25فروری کو جاری کیے جانے والے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں واضح کیا گیا کہ اس پابندی کا دائرہ کار موجودہ اور سابق اہلکاروں اور ایسے افراد کے قریبی خاندان کے لوگوں تک ہوگا۔

نامعلوم افراد کا تقریر سننا علی وزیر کا جرم ہے: دہشت گردی کے مقدمے کا متن

سندھی زبان میں تحریر کی گئی اس ایف آئی آر کا متن انتہائی دلچسپ ہے۔ متن کے مطابق مدعی اے ایس آئی دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ پٹرولنگ کر رہے تھے، جب انہیں جاسوسی کے طور پر اطلاع ملی کہ ٹارو شاہ اسٹاپ کے پاس 15/20افراد جمع ہیں۔ اطلاع ملنے پر وہ وہاں پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ 15/20لوگ وہاں جمع تھے، جن میں سے ایک کے پاس ایک ہاتھ میں ٹیبلٹ اور دوسرے ہاتھ میں لاؤڈ اسپیکر تھا۔

ہمیں فیس بک پر فالو کریں

’روزنامہ جدوجہد‘ پاکستان کا واحد ابلاغیاتی ادارہ ہے جو بلا ناغہ ترقی پسند، محنت کش اور سوشلسٹ نقطہ نظر کے ساتھ ایسی خبریں، تجزئے اور اطلاعات فراہم کرتا ہے جو مین اسٹریم سرمایہ دارمیڈیا سے یا تو غائب ہوتی ہیں یا اس انداز سے پیش کی جاتی ہیں کہ عوام کو گمراہ کیا جا سکے۔

@RoznamaJ: ہمیں ٹوئٹر پر فالو کریں

اس لئے ’روزنامہ جدوجہد‘ صرف ایک اخبار نہیں، ایک تحریک ہے جس کا مقصد ہے متبادل میڈیا کی تعمیر تا کہ عوام دشمن، عورت دشمن، امن دشمن، ماحولیات دشمن اور رجعتی قوتوں کے بیانئے کو بے نقاب کر کے ایک ایسے پاکستان کا وژن پیش کیا جا سکے جو جمہوری، سوشلسٹ، ماحول دوست، فیمن اسٹ اور سیکولر ہو۔

گلگت بلتستان: چلاس میں مظاہرین نے مذاکرات میں تاخیر پر واپڈ دفاتر کو تالے لگا لیے

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے شہر چلاس میں جاری احتجاج بدھ کو اس وقت شدت اختیار کر گیا جب مشتعل مظاہرین واپڈا اور دیامر بھاشا ڈیم پر کام کرنے والی نجی کمپنیوں کے دفاترمیں گھس گئے اور حکام کو دھمکیاں دیں کہ وہ اپنی سرگرمیاں معطل کر دیں اور عمارتوں کو تالے لگانے سے پہلے خالی کر دیں۔

علی وزیر کی رہائی ایک بار پھر رک گئی، نئے مقدمے میں گرفتاری ظاہر کر لی گئی

بدھ کے روز انسداد دہشت گردی عدالت سکھر نے ایک آخری ایف آئی آر میں بھی ضمانت منظور کر لی تھی۔ تاہم بنک کا وقت ختم ہوجانے کی وجہ سے ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہو سکے تھے۔جمعرات کے روز ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے بعد جب ریلیز آرڈر سکھر جیل عملے کو دیا گیا تو اس وقت وکلاء کو بتایا گیا کہ علی وزیر کو نوشہرہ فیروز میں درج انسداد دہشت گردی کے ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لہٰذا ان کی رہائی ممکن نہیں ہے۔

آصف جاوید کو انصاف دلوانے کے لیے تحریک چلانے کا اعلان

لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں احتجاجاً خود کو آگ لگانے والے مزدور رہنما آصف جاوید کی فیملی کو انصاف دلوانے کے لیے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں آل پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن،حقوق خلق پارٹی اور مزدور کسان پارٹی نے آصف مرحوم کی فیملی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

علی وزیر کی ایک اور مقدمے میں ضمانت منظور، آج رہائی کا امکان

سابق ممبر قومی اسمبلی اور رہنما پی ٹی ایم علی وزیر کی انسداد دہشت گردی عدالت سکھر نے ایک آخری ایف آئی آر میں بھی ضمانت منظور کر لی ہے۔ بدھ کے روز عدالت نے علی وزیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم بنک کا وقت ختم ہوجانے کی وجہ سے ضمانتی مچلکے جمع نہیں ہو سکے۔ آج ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے بعد ان کی رہائی کا امکان ہے۔

صرف ایک روز میں 41 بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا: ماہ رنگ بلوچ

دو روز قبل ماہ رنگ بلوچ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی جبر ایک بے لگام گھوڑے کی طرح تمام انسانی حقوق کو روند رہا ہے۔ جبری گمشدگیاں، جعلی مقابلے، ٹارگٹ کلنگ اور بلوچ نسل کشی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ آج بلوچستان میں ریاستی جبر اپنی انتہا کو چھو رہا ہے۔ ان مظالم میں پاکستان کے تمام ادارے برابر کے شریک ہیں اور آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ گزشتہ 7دہائیوں سے بلوچستان میں ایک ہولوکاسٹ جاری ہے، جس پر عالمی برادری بھی چشم پوشی کر رہی ہے۔