خبریں/تبصرے

بادشاہت کے بدلتے رنگ: سعودی عرب کے ساحلوں پر مخلوط میوزک پارٹیوں کا آغاز

سعودی عرب میں سخت گیر قوانین میں نرمیوں کا سلسلہ جاری ہے اور کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں ساحل سمندر پر مخلوط ’بیچ پارٹیوں‘ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

’ٹربیون‘ سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ نامی سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ ’اپنے ساتھی کے ساتھ ساحل سمندر پر ایک دن گزارنا سعودی عرب میں کچھ عرصہ قبل تک ناقابل تصور تھا۔‘

اب 32 سالہ شخص اپنی ساتھی کے ساتھ بحیرہ احمر کے کنارے لاؤڈ سپیکروں پر چلنے والے میوزک کی آواز پر رقص کر رہا ہے۔

سعودی عرب میں مذہبی پولیس کی جانب سے عوامی مقامات پر 2017ء تک موسیقی پر پابندی عائد تھی۔ خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن ساحل سمندر پر مردوں اور عورتوں کیلئے الگ الگ جگہیں مقرر کی گئی تھیں۔

تاہم اب 300 سعودی ریال میں خواتین اپنے مرد ساتھیوں کے ہمراہ جدہ کے قریب ’پیور بیچ‘ میں داخل ہو سکتے ہیں۔

ساحل سمندر پر ان مخلوط پارٹیوں کا آغاز رواں سال اگست میں ہوا تھا۔ جیسے ہی سورج غروب ہوتا ہے، فنکار روشن اسٹیج پر موسیقی پر رقص کا آغاز کر لیتے ہیں۔

یہ ’پیور بیچ‘ کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں واقع ہے، جو جدہ شہر کے مرکز سے تقریباً 125 کلومیٹر شمال میں واقع ہے۔

2019ء میں سعودی عرب نے سیاحتی ویزا جاری کرنا شروع کیا، اس سے قبل صرف کاروباری مسافر اور حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئے ہی مسلمان سعودی عرب جا سکتے تھے۔

کنگ عبداللہ اکنامک سٹی کے ایونٹس کے سربراہ بلال سعودی کا کہنا تھا کہ ساحل مقامی و غیر ملکی سیاحوں کیلئے کھلے ہیں۔

ایک سعودی نوجوان کاروباری خاتون دیما کا کہنا تھا کہ ”مجھے لگتا ہے کہ اب مجھے اچھا وقت گزارنے کیلئے بیرون ملک سفر نہیں کرنا پڑے گا، کیونکہ اب سب کچھ یہاں میسر ہے۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts