لاہور (جدوجہد رپورٹ) یورپ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں ایک مرتبہ پھر شدت آ رہی ہے۔ مختلف حکومتوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے کورونا کیسوں کی وجہ سے پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اس مرتبہ شہریوں نے حکومتوں کی طرف سے عائد کی گئی پابندیوں کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
مختلف ملکوں میں پابندیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔
بلجیم اور ہالینڈ میں ہزاروں افراد نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے ہیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کی کوشش پر یہ مظاہرے پرتشدد رخ اختیار کر چکے ہیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کرنے کے علاوہ سرکاری املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے، جبکہ پولیس نے واٹر کینن، آنسو گیس اور لاٹھی چارج کے ذریعے سے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی ہے۔
یاد رہے کہ آسٹریا کی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤکو روکنے کیلئے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد ہفتے کے روز ہزاروں مظاہرین نے ویانا کی سڑکوں پر احتجاج کیا۔ اس کے علاوہ اٹلی، سوئٹزرلینڈ، کروشیا اور شمالی آئرلینڈ میں بھی احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔
بلجیم میں 42 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ ہالینڈ میں 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
’اے پی‘ کے مطابق بلجیم میں اتوار کے روز احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے جن میں کم از کم 35 ہزار سے زائد شہریوں نے شرکت کی۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کی کوشش پر مظاہرین نے پتھراؤ اور جلاؤ گھیراؤ شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے آنسو گیس، واٹر کینن اور لاٹھی چارج کیا گیا، جس کے باعث متعدد مظاہرین اور 3 پولیس اہلکاران زخمی ہو گئے۔ 42 مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین ’آزادی‘ کے نعرے لگا رہے تھے، جبکہ فسطائیت مخالف گیت ’بیلا چاؤ‘ بھی گایا جا رہا تھا۔
دوسری طرف ہالینڈ کی پولیس کے مطابق مظاہروں کے دوران 30 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ’دی ہیگ‘ اور دیگر جگہوں پر نوجوانوں کے گروپوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جمعہ کے روز بھی روٹرڈیم میں پولیس نے مظاہرین پر فائرنگ کی اور 51 کو گرفتار کیا تھا۔ اتوار کے روز پولیس نے ہیگ میں 19 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
مظاہرین فٹ بال لیگ کے میچوں کے دوران اسٹیڈیم میں گھس آئے، جس کے بعد انتظامیہ کو میچ بھی روکنا پڑے۔
یاد رہے کہ ڈبلیو ایچ او نے گزشتہ ہفتے یورپ میں وبائی مرض کے پھیلنے کا انتباہ جاری کیا تھا۔ یوکرین، روس، رومانیہ، جمہوریہ چیک اور سلواکیہ سمیت وسطی اور مشرقی یورپی ممالک میں کورونا متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومتوں کی طرف سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پابندیوں اور لاک ڈاؤن کا اطلاق کرنے کے علاوہ ویکسین لگوانے کیلئے سخت قوانین متعارف کروائے گئے ہیں۔ تاہم یورپی ممالک میں ان سخت اقدامات کے خلاف اینٹی ویکسینیشن احتجاج کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کئی ملکوں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا ہے، جو مسلسل بڑھتا ہی جا رہا ہے۔