لاہور (جدوجہد رپورٹ) حقوق خلق موومنٹ کے زیر اہتمام ناصرباغ لاہور میں جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ شرکا جلسہ نے سرمایہ داروں کیلئے ریاستی مراعات بند کرنے سمیت دیگر مطالبات کئے گئے۔
جاری پریس ریلیز کے مطابق اتوار کے روز منعقد کئے گئے جلسہ میں ہزاروں محنت کشوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ شرکا جلسہ نے سرمایہ داروں کیلئے ریاستی مراعات بند کرو، عمران حکومت کے خاتمے، اپوزیشن سے پالیسیاں تبدیل کرنے اور مہنگائی ختم کرنے جیسے مطالبات پر مشتمل نعرے بازی کی گئی۔
مقررین نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ داروں کے لیے ریاستی مراعات بند کی جائیں، محنت کش عوام کی ایک باوقار زندگی کے لئے ریاستی وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے۔ مقررین نے کہا کہ ہم پاکستان کی ایک بڑی سیاسی قوت کے طور پر ابھریں گے۔ حقوق خلق موومنٹ کو سیاسی پارٹی کے طور ر رجسٹرڈ کر رہے ہیں اور مقامی و عام انتخابات میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔
جلسہ کی صدارت زاہد علی، ڈاکٹر عالیہ حیدر، مزمل کاکڑ اور حیدر کلیم نے کی، جلسہ عام میں شرکت کے لئے لاہور کے مختلف علاقوں سے محنت کش طبقات اپنی ریلیوں کی صورت ناصر باغ پہنچے۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے فاروق طارق نے کہا کہ آج اسلام آباد میں جلسے میں شرکت کے لئے عوام کو تین سے پانچ ہزار کی پیش کش کی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود آج ہمارے جلسہ میں ہزاروں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان حکومت کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں، لیکن ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اپوزیشن کی معاشی پالیسیوں سے بھی مہنگائی کا خاتمہ ممکن نہیں ہو گا۔ نیو لبرل پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا ہم بائیں بازو کو از سر نو تعمیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم امیروں کے لاہور کے مقابلہ میں غریبوں کا لاہور تعمیر کر رہے ہیں۔ لاہور کی سیاست کو امیروں سے چھین کر غریب لاہوریوں کو آگے لائیں گے۔
عمار علی جان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم آج آپ کے سامنے لاہور ڈیکلریشن پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقوق خلق موومنٹ ملک کو بچانا چاہتی ہے، اگرچہ چند ماہ پہلے ہم پر علیحدگی پسند ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اصل علیحدگی پسند وہ لوگ ہیں جو اپنی عالی شان ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں بند ہو کر رہتے ہیں، جو اپنے علیحدہ اپنے بڑے گھروں میں رہتے ہیں، جن کے ہوٹل علیحدہ ہیں، جن کا رہن سہن عام لوگوں سے علیحدہ ہے۔ پاکستان کو ایلیٹ کلاس کے لئے جنت بنا دیا گیا ہے۔ ہر قسم کی مراعات سے انہیں نوازہ جا رہا ہے، ہم اقتدار میں آکر اسے تبدیل کریں گے اور ریاست کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہم حقوق خلق موومنٹ کو الیکشن کمیشن سے سیاسی پارٹی کے طور پر رجسٹرڈ کرائیں گے۔
جلسہ سے پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن کی چیئرپرسن حنا جیلانی، جمہوری خلق پاکستان کے چیئرمین فرخ سہیل گوئندی، جائنٹ ایکشن کمیٹی فار پیپلز رائٹس کے کنوینر عرفان مفتی، ایڈووکیٹ ربیعہ باجوہ، بابا محمد لطیف، حیدر بٹ، عذرا پروین، محمد افضل، بابا اللہ دتہ اور حقوق خلق موومنٹ کے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔