اگر تو یہ واقعہ نہیں ہوا،تو بھی متعلقہ طالبہ دو دفعہ ظلم کا شکار ہوئی۔ ایک مرتبہ سیاست دانوں (مسلم لیگ و تحریک انصاف) کے ہاتھوں،دوسری بار سوشل میڈیا کے ہاتھوں۔
اور اگر یہ واقعہ ہواہے تو متعلقہ طالبہ تین دفعہ ظلم کا شکار ہوئی۔پہلی مرتبہ، سیکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں۔دوسری مرتبہ سیاست دانوں (مسلم لیگ و تحریک انصاف) کے ہاتھوں،تیسری بار سوشل میڈیا کے ہاتھوں۔
اگر کسی کا نقصان ہوا تو اس بے گناہ طالبہ کا ہوا، سفید پوش گھروں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کا ہوا (جن کی گرفتاریاں ہوئیں،جن پر تشدد ہوا)، اس سیکیورٹی گارڈ کا ہوا جو جان سے گیا اور اس کے پس ماندگان عمر بھر اسے روئیں گے۔