لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 5 کروڑ افراد ’جدید غلامی‘ کا شکار ہیں۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق حالیہ رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ کرۂ ارض پر ہر 150 میں سے تقریباً ایک شخص کسی نہ کسی طرز کی جدید غلامی کے حالات کا شکار ہے، یا مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہے، یا پھر جبری شادی کے بندھن میں رہنے پر مجبور ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل گائے رائڈر نے پیر کے روز ان نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’آج کے عہد میں یہ ایک غیر معمولی اعداد و شمار ہیں کہ 27.6 ملین لوگ مرضی کے خلاف کام کرنے پر مجبور ہیں اور اس سے بھی بری خبر یہ ہے کہ یہ پچھلے تخمینوں کے مقابلے میں اضافہ ہے، 2017ء میں شائع ہونے والے اعداد و شمار سے 2.7 ملین کا اضافہ ہے۔‘
آئی ایل او کا کہنا ہے کہ ’دنیا بھر میں مزید 22 ملین افراد جبری شادیوں کا شکار ہیں۔ جبری مشقت میں پھنسنا سالوں تک چل سکتا ہے، جبکہ زیادہ تر معاملات میں جبری شادی عمر قید ہے۔‘