لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایک اے آئی انٹرپرینیور کے مطابق مصنوعی ذہانت کی پیشرفت کمپیوٹر کیوسک اور روبوٹس کو 5 سے 10 سالوں کے اندر فاسٹ فوڈ کی زیادہ تر ملازمتوں کو تبدیل کرنے کی اجازت دے گی۔
’فاکس نیوز‘ کے مطابق ویلنیٹ اے آئی کے بانی روب کارپینٹر نے بتایا کہ ’یہ یقینی طو رپر مصنوعی ذہانت کیلئے ایک لمحہ ہے۔ ہم اے آئی کو بیک آفس پروسیسنگ اور مینوفیکچرنگ کی سہولیات سے کنزیومر فیسنگ، فرنٹ فیسنگ اور روایتی طور پر صرف انسانوں کیلئے ملازمتوں کی طرف آتے ہوئے دیکھنے جا رہے ہیں۔‘
بہت سے فاسٹ فوڈ ریستوران جیسے میکڈونلڈز، ٹیکوبیل، چیپوٹل، پوپیز، ڈومینوز اور ونگسٹاپ پہلے ہی اے آئی استعمال کر رہے ہیں۔ ونڈیز نے رواں ماہ کے آغاز میں مصنوعی ذہانت کے ساتھ ڈرائیور کے ذریعے تجربے کیلئے گوگل کے ساتھ شراکت داری شروع کی ہے۔ ایک پائلٹ پروگرام صارفین سے بات کرنے اور ان کیلئے آرڈر لینے کیلئے گوگل کلاؤڈ کے اے آئی کو استعمال کرے گا۔
کار پینٹر کا کہنا تھا کہ ’5 سے 10 سالوں کے اندر میرے خیال میں ریستورانوں میں زیادہ تر پوزیشنیں خود کار ہو سکتی ہیں اور یہ مختلف ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں کی طرف سے ہونگی۔‘ ویلینٹ اے آئی ہولی نامی اسی طرح کی ڈرائیوتھرو اے آئی کے پیچھے ہے، جس کے بارے میں کار پینٹر نے کہا کہ وہ انسانی ملازمین کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ ہولی پہلے ہی ایک ملین سے زیادہ ڈرائیو کے آرڈر لے چکی ہے اور اب ہارڈی اور کارل جونیئر کیساتھ کام کر رہی ہے۔
کارپینٹر نے کہا کہ اے آئی پہلے ہی سیلف سروس کمپیوٹر کیوسک کے ذریعے کھانے کے آرڈرز کو خود کار کر رہا ہے، موبائل آلات کے ذریعے ادائیگی کو ہموار کر رہا ہے اور روبوٹ کو کھانا تیار کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔
کار پینٹر نے کہا کہ ’ہم جو دیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ انسان اوسطاً تقریباً 50 فیصد وقت کو فروخت کرینگے، ویلنیٹ اوسطاً تقریباً 200 فیصد فروخت کرتا ہے۔‘ وینڈی ٹیسٹ کے حصوے کے طورپر ڈرائیو کے ذریعے آرڈر کرنے کیلئے گوگل اے آئی کلاؤڈ ٹیک کو شامل کر رہی ہے۔
کار پینٹر کے مطابق ’وہ اپنے آرڈر میں آئٹمز شامل کر سکتے ہیں، وہ آئٹمز میں ترمیم کر سکتے ہیں، وہ آئٹمز کو ہٹا سکتا ہیں، ہولی ان سب کے ساتھ رول کرے گی۔‘ گولڈ مین سیکس نے 26 مارچ کو ایک رپورٹ میں پیش گوئی کی ہے کہ اے آئی کی ترقی 300 ملین ملازمتوں کو ختم یا کم کر سکتی ہے۔ تجزیہ کے مطابق ٹیکنالوجی عالمی سطح پر لیبر مارکیٹوں میں اہم رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔