خبریں/تبصرے

لاہور: موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سائیکل ریلی کا انعقاد

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کیلئے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء نے امیر ملکوں سے موسمیاتی تبدیلی کیلئے اپنا منصفانہ حصہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق 50 سے زائد لوگوں نے لبرٹی مارکیٹ کے گرد سا ئیکل ریلی میں حصہ لیا اور ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے امیر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی جنوب میں تباہ کن موسمیاتی تبدیلی کے لیے اپنا منصفانہ حصہ ادا کریں۔

ریلی کا انعقاد پاکستان کسان رابطہ کمیٹی نے ایشین پیپلز موومنٹ آن ڈیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ کے تعاون سے کیا تھا۔ دیگر شرکاء تنظیموں میں کروفٹر فاؤنڈیشن اور لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن شامل ہیں۔

بائیک ریلی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے کہا کہ،’ہم آج منصفانہ حصہ کی بنیاد پر ماحولیاتیبحران کے حقیقی حل کے مطالبے کو اجاگر کر رہے ہیں۔ ہم ٹیکنالوجی سلوشنز پر یقین نہیں رکھتے۔ اس طرح کے تمام سلوشنز بڑی بڑی کمپنیاں پیش کرتی ہیں اور یہ سب وقت ضائع کرنے کے حربے ہیں۔‘

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ امیر صنعتی ممالک، تیل کی بڑی کارپوریشنز اور کاربن خارج کرنے والی کمپنیوں میں کافی مالی سرمایہ کاری کرنے والے ارب پتی ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں۔ تقریبا 23 امیر صنعتی ممالک تمام تاریخی اخراج کے 50 فیصد کے ذمہ دار ہیں اور 125 ارب پتی ہر ایک اوسط شخص کے مقابلے میں 10 لاکھ گنا زیادہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے ذمہ دار ہیں۔

بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان، نیپال، ویتنام اور فلپائن کے دیگر حصوں کے 42 شہروں اور صوبوں میں بھی بائیک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں چھ ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔

فلپائن کے شہر منیلا میں اسی طرح کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لیڈی نیپل نے کہا کہ’ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے بحران کے حقیقی حل کی ضرورت ہے۔ امیر ممالک کو عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات میں اپنا منصفانہ حصہ ادا کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں ماحولیاتی تبدیلی کے لیے اپنی فندنگ کی زمہ داری پوری کرنی ہو گی۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts