خبریں/تبصرے

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں 3800 تارکین وطن کی ہلاکتیں

لاہور (جدوجہد رپورٹ) گزشتہ سال میں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے علاقے (MENA) میں سفری راستے استعمال کرنے والے تارکین وطن میں سے تقریباً 3800 کی ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔ یہ راستے تارکین وطن کیلئے سب سے مہلک قرار دیئے جا رہے ہیں۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے 2022ء میں ’MENA‘ ریجن میں سمندری اور زمینی راستوں پر 3789 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں، جن میں صحرائے صحارا اور بحیرۂ روم میں کراسنگ بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2021ء میں ریکارڈ کی گئی تعداد کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہے اور 6 سال قبل ریکارڈ کی گئی تعداد کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر ہلاکتوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ سرکاری اعداد و شمار کی کمی ہے اور سول سوسائٹی اور بین الاقوامی تنظیموں کیلئے نقل مکانے کے راستوں تک رسائی بہت محدود ہے۔

رپورٹ کے مطابق کم از کم 795 افراد یمن اور سعودی عرب کے درمیان ایک راستے پر ہلاک ہوئے۔ ان میں زیادہ تر ایتھوپیائی افراد شامل تھے۔ زیادہ تر ہلاکتیں یمن کے شمالی صوبے صعدہ میں ہوئیں۔ لیبیا میں 117 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں اور پڑوسی ملک الجزائر میں 54 ہلاکتیں ہوئیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts