شاعری

’افق کی اور سے اتری صباحتوں کی پری‘

قیصر عباس

افق کی اور سے اتری صباحتوں کی پری
زمیں پہ پھیل گئی چاندنی کی جادوگری

یہ سارا کھیل اسی رشک ماہتاب کاہے
کہ خوشبوؤں میں نہائی تھی دل کی بارہ دری

فصیل شام پہ اتری تو تھی دیوں کی قطار
ہماری آنکھ سے لپٹی ہوئی تھی بے بصری

سفر تمام نہیں اور نئے سفر کے سوال
ہمارے ہاتھ پہ لکھی ہوئی ہے در بدری

ہواکے ساتھ سفر حادثہ ہی تھا قیصرؔ
ہمارے ساتھ شریک سفر تھی بے خبری

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی  سے ایم اے صحافت کے بعد  پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔