لاہور (جدوجہد رپورٹ) انسانی حقوق کے کارکنوں نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ ویوز امریکی سرحدی علاقوں میں پناہ کے متلاشیوں کو ہلاک کر رہی ہیں۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ایک بڑے پیمانے پر گرمی کی لہر رواں ہفتے امریکہ کے جنوبی حصے کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر رہی ہے۔ یہ خطے کی تاریخ کے بدترین گرمی کی لہروں میں سے ایک ہے، جس نے شدت اور طوالت کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ فلوریڈا، ٹیکساس، نیو میکسیکو، ایریزونا، جنوبی کیلیفورنیا اور نیواڈا میں تقریباً 50 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔
ہیٹ ڈومز گرمی کی لہروں کا ایک اہم حصہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ گرم اور لمبے ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے امریکہ میں موسم سے متعلق موت کی سب سے بڑی وجہ گرمی ہے۔
جنوب مغربی سرحد کے ساتھ موجود پناہ کے متلاشی تارکین وطن کے خلاف بائیڈن انتظامیہ کے مسلسل کریک ڈاؤن کے درمیان رواں سال گرمی کی وجہ سے 100 سے زیادہ تارکین وطن ہلاک ہو چکے ہیں۔
ٹیکساس ہیومن رائٹس سنٹر تارکی وطن کی روک تھام کی امریکی پالیسی کو غیر انسانی اور غیر موثر قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ تارکین وطن کی اموات اس وقت تک ہوتی رہیں گی، جب تک ہمارے پاس مزدوروں کو وصول کرنے کیلئے اور انسانوں کی کمی سے نمٹنے کیلئے پالیسی نہیں بن جاتی۔