خبریں/تبصرے

ایک نازی جنرل کی 2 بیٹیاں کمیونسٹ جاسوس تھیں

لاہور(جدوجہد رپورٹ)1930سے1934تک جرمنی کی سپریم آرمی کمانڈ کے سربراہ کرٹ وان ہیمرسٹین کی دو بیٹیوں نے کمیونسٹ پارٹی آف جرمنی(KPD) کی انٹیلی جنس سروس کیلئے کام کیا اور والد کے خفیہ دستاویزات کے علاوہ ایڈوولف ہٹلر کی ایک خفیہ تقریر کی نقل بھی چرائی۔

’جیکوبن‘ کے مطابق میری لوئیس اور ان کی بہن ہیلگا نے کمیونسٹ جاسوس کے طور پر کام کیا ہے۔ ایک جرمن ٹی وی شو کے تیسرے سیزن میں بھی ان کے کردار کو فلمایا گیا ہے۔

گزشتہ سال کینیڈا میں ایک ریٹائرڈ پروفیسر گاٹفریڈ پاشے نے ہیمرسٹین کی تین بیٹیوں کی سوانح عمری جرمن زبان میں شائع کی۔ پروفیسر سابق نازی جنرل ہیمرسٹین کے نواسے ہیں۔ انہوں نے خاندانی آرکائیوز اور اپنے رشتہ داروں کے ساتھ نجی بات چیت پر انحصار کرتے ہوئے ایک ایسی داستان تیار کی جو خاندانی رازوں سے پردہ اٹھاتی ہے۔

ان کے مطابق اس خاندان میں دو بہادر جاسوس لڑکیاں تھیں۔ 1929میں اپنے والد کی میز سے ایک خط چوری کرتے ہوئے میری لوئیس کو ان کے 10سالہ بھائی نے دیکھا۔ یہ دستاویز جلد ہی ایک کمیونسٹ روزنامہ میں شائع ہوئی۔ ان کے بھائی نے یہ راز کھول دیا تھا، تاہم ایک خاندانی دوست جنرل کرٹ وون شلیچر نے میری لوئیس کے اس اقدام پر پردہ ڈال دیا۔

لوئیس کی چھوٹی بہن ہیلگا نے صرف 17سال کی عمر میں یہ کام کیا۔ انہوں نے 1933کے اوائل میں ایک خفیہ تقریر کی نقل چرائی، جو ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کے جرنیلوں کے سامنے رکھی تھی۔ اس تقریر میں ہٹلر نے سوویت یونین کے خلاف اپنے جارحانہ مقاصد کو واضح کیا تھا۔ تقریر کی کاپی کمیونسٹ جاسوسوں نے فوری طور پر ماسکو بھیج دی تھی۔

کرٹ وون ہیمرسٹین کے دو بیٹے20جولائی1944کو ہٹلر کے خلاف سازش میں ملوث تھے، دو بیٹیاں کمیونسٹ تھیں، ان کے سسر ایک انتہائی دائیں بازوں کے جنرل تھے۔ یوں یہ خاندان پورے سیاسی میدان کی نمائندگی کر رہا تھا۔

لوئیس اور ہیلگا کا ہینڈلر ایک نوجوان یہودی جاسوس لیوروتھ تھا، جس نے نازی جرمنی میں سوویت جاسوسی میں اہم کردار ادا کیا۔

تاہم جرمنی کے کمیونسٹ جاسوسی کے ساتھ بڑا المیہ یہ رہا کہ ان کی قربانی بالکل رائیگاں گئی۔ مختلف ملکوں میں ریڈ ایجنٹوں نے1941میں سوویت یونین پر حملہ کرنے کے فاشسٹ منصوبوں کے بارے میں درست اور بروقت انتباہ فراہم کیا۔ تاہم اسٹالن نے ہٹلر کے ساتھ اپنے معاہدے پر بھروسہ کرتے ہوئے اس ساری فراہم کردہ معلومات کو نظر انداز کر دیا۔

1997میں مشرقی جرمنی کے مورخین نے ایک کتاب شائع کی، جس میں سینکڑوں کمیونسٹ جاسوسی کی مختصر سوانح عمری شامل تھی۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کے پاس بچنے کیلئے آسان وقت تھا، وہ شناخت تبدیل کر کے نازی جرمنی کے اندر بھی چھپ سکتے تھے، یا باہر بھی نکل سکتے تھے۔ تاہم انہیں ان کے اپنے اعلیٰ افسران نے حراست میں لے کر قتل کر دیا۔ مورخ ہرمن ویبر کے مطابق سٹالن جرمن کمیونسٹوں کیلئے ہٹلر سے زیادہ مہلک ثابت ہوا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts