خبریں/تبصرے

جموں کشمیر: بل جمع نہ کروانا ملک دشمن ایجنڈا قرار، کنکشن منقطع کر دیئے گئے

راولاکوٹ(نامہ نگار) پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں مہنگی بجلی، مہنگے آٹے اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کے خلاف جاری عوامی حقوق تحریک کو توڑنے کیلئے حکومت نے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

جمعرات کے روز پونچھ اور باغ کے مختلف علاقوں میں بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ درجنوں بجلی کنکشن منقطع کئے گئے ہیں اور اطلاعات کے مطابق پانیولہ بازار کی مجموعی بجلی ہی منقطع کر دی گئی ہے۔ بجلی منقطع کرنے کی وجہ بل جمع نہ کروانا بتائی جا رہی ہے۔

ڈپٹی کمشنر پونچھ نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پونچھ میں لوگوں کو بل جمع کروانے سے زبردستی روکا جا رہا ہے۔ جموں کشمیر کے دیگر اضلاع میں 60فیصد بجلی بل جمع ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں دشمن کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بل غباروں کے ساتھ باندھ کر کنٹرول لائن کے اس پار غلط پیغام دیا گیا۔ یہ ریاست کے حق میں نہیں گیا ہے۔ ایسے ملک دشمن ایجنڈے پر عملدرآمد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

دوسری جانب بجلی کنکشن منقطع کئے جانے کے خلاف باغ اور پونچھ کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ مختلف مقامات سے سڑکیں بند کر کے شہری احتجاج کر رہے ہیں۔ آج راولاکوٹ میں بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اس احتجاجی مظاہرے کے دوران بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے جائیں گے۔

بدھ کے روز علی سوجل بازار میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال شروع کی گئی ہے، یہ ہڑتال کنکشن بحال ہونے تک جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ کھائی گلہ بازار میں بھی مرکزی چوک سے سڑک ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے۔ پانیولہ بازار کے مقام سے بھی مظفرآباد روڈ کو مکمل بند کر دیا گیا ہے۔ اس طرح پونچھ کا مظفرآباد سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

باغ میں نعمان پورہ سے سڑک بند کر کے احتجاج کیا گیا ہے۔ باغ شہر میں احتجاج کے بعد کچھ کنکشن بحال بھی کئے گئے ہیں۔ تاہم سدھن گلی کے مختلف علاقوں میں درجنوں بجلی کنکشن منقطع کر دیئے گئے ہیں۔

بجلی کے کنکشن بحال کئے جانے تک احتجاجی مظاہروں اور سڑکوں کی بندش کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts