خبریں/تبصرے

این ایس ایف کے رہنماؤں کی گرفتاری و مقدمات قابل مذمت ہیں: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

لاہور(جدوجہد رپورٹ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری اور ان پر درج مقدمات ریاستی بوکھلاہٹ کی واضح عکاسی کرتے ہیں کہ وہ ترقی پسند، باشعور و سرگرم سیاسی کارکنوں سے کس قدر خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے کے این ایس ایف کی رہنما عاصمہ بتول کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور این ایس ایف کے مرکزی ڈپٹی آرگنائزر ارسلان شانی پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی طرح چند روز قبل بی وائی سی کی متحرک رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ پر بھی مذہبی شدت پسند گروہوں کی جانب سے الزامات لگانے کا سلسلہ جاری رہاہے۔

اس خطے کی تمام محکوم اقوام پر مذہبی شدت پسند گروہوں کو منظم سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال میں لا کر ان کے سیاسی عمل میں رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں۔ افغانستان میں سرگرم مذہبی بنیاد پرست پراکسیز کی شکل میں ہوں یا داعش جیسی شدت پسند تنظیم ہو، باقاعدہ طور پر مظلوم اقوام کے استحصال میں سرگرمِ عمل ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جے کے این ایس ایف کی رہنما کی گرفتاری و مقدمات کو نیچ ہتھکنڈا تصور کرتے ہیں اور اس کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا عزم رکھتے ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts