خبریں/تبصرے

’اقوام متحدہ افغانستان سے ہونے والے حملے رکوانے میں مدد کرے‘: پاکستان

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے افغانستان سے حملے روکنے میں مدد کی درخواست کی ہے۔

’ڈان‘ کے مطابق پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ ان ’ماسٹر مائنڈز‘کا احتساب کرے جو پاکستان میں سرحد پار سے ہونے والے دہشت گرد حملوں کی حمایت، مالی معاونت اور سرپرستی کرتے ہیں۔

پاکستان نے افغانستان سے سرحد پار سے دہشت گردی کا معاملہ اس وقت اٹھایا، جب بھارت نے پیر کو اقوام متحدہ کے فورم کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر میں دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام لگایا۔

بھارتی اقدام نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی (سی ٹی سی) کے سالانہ اجلاس کو جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان لفظی جنگ میں بدل دیا۔ جنوری کے بعد جب بھارت نے صدارت سنبھالی تو یہ کمیٹی کی پہلی بریفنگ تھی۔

گزشتہ ہفتے پاکستانی سکیورٹی فورسز کے بلوچستان میں موجود کیمپوں پر دو حملوں کے نتیجے میں 7 اہلکار اور ایک فوجی افسر کی ہلاکت ہوئی تھی، جبکہ 13 حملہ آوروں کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

گزشتہ ماہ بلوچستان کے شہر کیچ میں بھی اسی طرح کے ایک حملے کے نتیجے میں 10 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

رواں ہفتے آئی ایس پی آر نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان نے بلوچستان میں حملے کرنے والوں کے افغانستان اور بھارت میں ان کے ہینڈلرز سے رابطے منقطع کر دیئے ہیں۔

بھارتی نمائندے راجیش پریہار نے بالواسطہ طور پر اسلام آباد پر خطے میں دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کا الزام لگایا۔ اپنے دعوے کی تائید میں انہوں نے 2016ء کے پٹھانکوٹ حملے اور 2019ء کے پلوامہ حملے کا حوالہ بھی دیا۔

اسی طرح بالواسطہ انداز اپناتے ہوئے پاکستانی نمائندے عمر صدیق نے بھی اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان پر حملوں کیلئے استعمال نہ ہو۔

عمر صدیق نے کمیٹی اراکین کو یاد دہانی کروائی کہ پاکستان نے ایک سے زیادہ مرتبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت شیئر کئے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ”ہم جانتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار جیسے دہشت گرد گروپوں کی کون حمایت اور مالی معاونت کر رہا ہے۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts