خبریں/تبصرے

کراچی: ایم این اے علی وزیر کی رہائی کیلئے احتجاجی دھرنا 10 ویں روز میں داخل

کراچی (جدوجہد رپورٹ) پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے زیر اہتمام ممبر قومی اسمبلی و رہنما پی ٹی ایم علی وزیر کی رہائی کیلئے سندھ اسمبلی کی عمارت کے باہر احتجاجی دھرنا آج 10 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔

پی ٹی ایم نے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کو مطالبات نہ مانے جانے کی صورت 27 فروری کو ایک جوابی احتجاج کرنے کی دھمکی دی ہے۔ 27 فروری کو صوبے کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی اپنا لانگ مارچ شروع کرے گی۔

اتوار کے روز پی ٹی ایم کے زیر اہتمام سہراب گوٹھ سے ایک بڑی احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جو شام کو دھرنے کے مقام پر پہنچی۔ اتوار کے احتجاج میں شرکت کیلئے وزیرستان سے علی وزیر کے اہل خانہ اور ان کے بچے بھی پہنچے تھے۔

دھرنے کے شرکا کے مطابق انہوں نے صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ اور سعید غنی سے بات چیت کی ہے۔ وہ مطالبات ماننے کیلئے تیار ہیں لیکن علی وزیر کی رہائی پر معاملات تعطل کا شکار ہیں۔ پی ٹی ایم رہنماؤں نے واضح کیا کہ وہ پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں ہیں لیکن پارٹی قیادت کو ان کے مطالبات پر کچھ توجہ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی حکومت کے پاس علی وزیر کو رہا کرنے اور ان کے خلاف مقدمات ختم کرنے کیلئے کافی اختیارات ہیں۔ وہ پہلے ہی کیپٹن (ر) صفدر کے معاملے میں ان اختیارات کو استعمال کر چکی ہے۔ ’ڈان‘ کے مطابق سندھ حکومت نے پی ٹی ایم رہنماؤں کو مطلع کیا کہ ان کے پاس ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts