لاہور (جدوجہد رپورٹ) سوئٹزرلینڈ کے محققین کی ایک ٹیم کی طرف سے تیار کردہ ’الیکٹرک امپلانٹ‘ کی بدولت ریڑھ کی ہڈی کٹ جانے سے مفلوج ہونے والا شخص دوبارہ چلنے کے قابل ہو گیا ہے۔
’بی بی سی‘ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی ایسا شخص جس کی ریڑھ کی ہڈی مکمل کٹ گئی ہو اور وہ آزادانہ طور پر چلنے کے قابل ہوا ہو۔
اسی ٹیکنالوجی نے ایک اور فالج کے مریض کی صحت کو اس حد تک بہتر کیا ہے کہ وہ باپ بننے کے قابل ہو گیا ہے۔
یہ تحقیق جریدے نیچر میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
مشیل روکاٹی 5 سال قبل ایک موٹر سائیکل حادثے کے بعدمفلوج ہو گئے تھے۔ ان کی ریڑھ کی ہڈی پوری طرح سے کٹ چکی تھی اور انہیں اپنی ٹانگوں کی موجودگی کا کوئی احساس نہیں تھا۔ تاہم اب وہ چل سکتے ہیں۔ ایک آپریشن کے ذریعے ’الیکٹرک امپلانٹ‘ کے ذریعے ان کی ریڑھ کی ہڈی کو جوڑا گیا ہے۔
محققین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا علاج نہیں ہے اور یہ ٹیکنالوجی اب بھی روز مرہ زندگی میں استعمال کیلئے بہت زیادہ پیچیدہ ہے۔ تاہم اس کے باوجود معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اسے ایک اہم قدم قرار دیا گیا ہے۔
ابھی اس ٹیکنالوجی کے مزید کلینکل ٹرائلز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی کر لیا جائے کہ یہ ایک موثر علاج ہے۔
ریڑھ کی ہڈی میں موجودہ اعصاب دماغ سے ٹانگوں تک سگنل بھیجتے ہیں۔ جب ان اعصاب کو چوٹ لگنے سے نقصان پہنچتا ہے تو انسان مفلوج ہو سکتا ہے۔
مشیل کا معاملہ بھی کچھ اسی نوعیت کا تھا۔ ریڑھ کی ہڈی مکمل طور پر کٹ جانے کی وجہ سے ان کی ٹانگوں کو کوئی سگنل یا اشارہ نہیں مل رہا تھا۔ تاہم سرجری کے بعد لگایا گیا الیکٹرک امپلانٹ براہ راست ان کی ٹانگوں کو سگنل بھیجتا ہے، جس سے وہ چلنے کے قابل ہو گئے ہیں۔ تاہم یہ صرف اسی وقت ہوتا ہے جب امپلانٹ کو آن کیا جائے۔
اب تک 9 افراد کو امپلانٹ نصب کیا جا چکا ہے اور وہ چلنے کی صلاحیت حاصل کر چکے ہیں۔ تاہم ان میں سے کوئی بھی اس امپلانٹ کو اپنی روزمرہ زندگی میں چلنے کیلئے استعمال نہیں کرتا، کیونکہ اس مرحلے پر یہ بہت پیچیدہ ہے۔ اپنی یہ اشخاص اس امپلانٹ کو چلنے کی مشق کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں، جو ان کے پٹھوں کو ورزش کروانے اور ان کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے اور اکثر تھوڑی سی حرکت کو بحال کرتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی تیار کرنے والی ٹیم کی قیادت کرنے والے پروفیسر گریگویئر کورٹائن کے مطابق مفلوج لوگوں کو چلنے میں مدد کیلئے ٹیکنالوجی کو معمول کے مطابق استعمال کرنے سے پہلے ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا علاج نہیں ہے، لیکن یہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے ایک اہم قدم ہے۔